نئی دہلی۔ یوپی کے ہاتھرس میں اجتماعی عصمت دری کی متاثرہ بالآخر زندگی کی جنگ ہار گئی۔ چار حیوانوں نے 19 سال کی خاتون کی اجتماعی عصمت دری کر ان کی زبان کاٹ دی تھی۔ اس کے بعد سنگین طور پر زخمی متاثرہ کو پہلے علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں بھرتی کروایا گیا تھا۔
بعد میں ان کی سنگین حالت کے پیش نظر دہلی کے ایمس میں انہیں ریفر کر دیا گیا تھا۔ ہاتھرس میں اجتماعی عصمت دری کا یہ واقعہ تقریبا 15 دن پہلے پیش آیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجتماعی عصمت دری کی متاثرہ نے منگل کی صبح علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ اس سے پہلے ملزمین نے خاتون کا گلا گھونٹ کر قتل کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔
اس دوران متاثرہ نے خود کو بچانے کے لئے جی توڑ کوشش کی تھی۔ اس پر ملزمین نے ان کی زبان تک کاٹ دی تھی۔ اس واقعہ میں وہ بری طرح سے زخمی ہو گئی تھیں۔ ان کی سنگین حالت کے پیش نظر انہیں علی گڑھ سے دہلی لایا گیا۔ ایمس میں ان کا علاج چل رہا تھا، لیکن ڈاکٹر متاثرہ کو بچا نہیں سکے۔
وینٹی لیٹر پر تھی متاثرہ
دہلی واقع ایمس ریفر کئے جانے سے پہلے جے این ایم سی کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حارث منظور خان نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا تھا کہ اجتماعی عصمت دری کی متاثرہ وینٹی لیٹر پر ہے۔ اسپتال کے ترجمان نے بتایا تھا کہ متاثرہ کے دونوں پیر لقوہ کی زد میں آ گئے تھے۔
اس کے علاوہ ان کا ایک ہاتھ بھی مفلوج ہو گیا تھا۔ متاثرہ کی سنگین حالت کے پیش نظر اہل خانہ نے بہتر علاج کے لئے دہلی میں دکھانے کی خواہش ظاہر کی تھی جس کے بعد متاثرہ کو ایمس ریفر کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ، انہیں بچایا نہیں جا سکا۔