لکھنؤ: ایرانی قدس فورس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کے شہید ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے ایصال ثواب کے سلسلہ میں اتوار کے روز آصفی امام باڑہ میں مجلس چہلم کے عنوان سے ایک مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا۔ مجلس علمائے ہند کی جانب سے منعقد مجلس میں ایران سے آئے مہمانوں سمیت کثیر تعداد میںعلماء ، واعظین، ذاکرین اور شہریوںنے حصہ لیا۔
مجلس کو امام جمعہ اور مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا کلب جواد نقوی نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں مولانا جواد نے کہاکہ آج ایران دنیا کی عظیم طاقتوں کے خلاف اکیلا کھڑا ہے۔ امریکا کی جانب سے تمام قسم کی پابندیاں ایران کےلئے نعمت بن گئی ہیں۔
آج ایران ایک خود کفیل ملک ہے جو ہر میدان میں ترقی کررہا ہے اسے اپنے لوگوںکی بھلائی ، اپنی سرحد کی حفاظت اور مختلف میدانوںمیں ترقی و پیش رفت کےلئے دیگر ممالک کی ضرورت نہیں ہے کیوںکہ وہ اللہ پر مکمل انحصار کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے اسے کسی دیگر کی مدد کی ضرورت نہیں ہوتی۔
حال ہی میں ایران دورہ سے واپس آئے مولانا نے ایران کے مختلف میدانوںمیں ہوئی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوںنے قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی زندگی اور شہادت پر روشنی ڈالتے ہوئے میدان کربلا میں امام حسین کی شہادت کا ذکر کیا تو لوگ بے قرار ہوگئے۔
lایران نے امریکی ایئربیس پر حملہ کرکے ختم کی امریکی طاقت: ڈاکٹر مفید حسینی
اس سے قبل ایران سے تشریف لائے ہوئے مہمان خصوصی حجۃ الاسلام ڈاکٹر سید مفید حسینی نے اپنے خطاب میں جنرل سلیمانی اور شہید ابومہدی کی شجاعت اور جواں مردی کی کئی مثالیں پیش کیں ۔انہوں نے کہاکہ انقلاب اسلامی ایران کا مقصد مظلوموں کی حفاظت اور ظالم طاقتوں کے خلاف مقاومت ہے ۔ہم امریکی پابندیوں کے باوجود ترقی کررہے ہیں اور دشمن کو دھول چٹانا جانتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد آج تک کسی نے امریکی ائیربیس پر حملے کی ہمت نہیں کی تھی مگر جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران نے عراق میں امریکی ائیر بیس عین الاسد پر حملہ کرکے اس کی طاقت کا بھرم توڑدیا۔انہوں نے کہاکہ ایران فلسطین کی حمایت اس لئے کررہاہے کیونکہ یہ انسانیت کی حمایت ہے کسی ایک مذہب کی حمایت نہیں ہے ۔
انہوں نے انقلاب اسلامی ایران کےچالیس سالوں کے بعد پیش رفت اور ترقیات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہاکہ ایران آج کسی کا محتاج نہیں ہے بلکہ وہ ہر شعبے میں خودکفیل ہے اور مسلسل ترقی کررہاہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد جس طرح ہندوستان سمیت پوری دنیا میں احتجاج ہوئے وہ دشمن کی نابودی کی دلیل ہیں ۔انہوں نے ہندوستان اور یہاں کی عوام کا آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا۔
lجنرل سلیمانی کی شہادت انسانیت کا نقصان: سوامی سارنگ
ہندومذہبی رہنما سوامی سارنگ نے اپنے بیان میںجنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں انسانیت کا عظیم محافظ قرار دیا ۔انہوں نے کہاکہ جنرل سلیمانی نے اپنے وطن کے ساتھ انسانیت کی حفاظت کی ۔وہ داعش کے مقابلے میں ایک بہادر جنرل تھے جس نے مشرق وسطیٰ سے دہشت گردی کی جڑیں اکھاڑ پھینکیں۔
شہید سلیمانی اور ابومہدی امریکہ اور دوسرے دہشت گرد ملک ان سے دہشت زدہ رہتے تھے یہی وجہ ہے انہیں بزدلانہ حملے میں دھوکے سے شہید کیا۔صوفی سجادہ نشین مولانا حسنین بقائی نے جنرل سلیمانی اور ابومہدی کی شہادت کو انسانیت کا بڑا خسارہ قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ ان کی شہادت صرف شیعہ قوم کا خسارہ نہیں ہے بلکہ پوری انسانیت کا خسارہ ہے ۔ مولانا سید حسنین باقری نے اپنے بیان میں شہید ابومہدی المہندس کی زندگی اور ان کے کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
مجلس میں مولانا صابر علی عمرانی اورکویت سے تشریف لائے ہوئے مولانا جواد حسینی نے اشعار بھی پیش کئے ۔مجلس میں مولانا سید حیدر عباس رضوی،مولانا مراد رضا رضوی ،مولانا تسنیم مہدی ،مولانا اکبر علی ،مولانا تنویر عباس،مولانا تقی حیدر نقوی،مولانا مکاتب علی خاں،مولانا شباہت حسین ،مولانازوار حسین ، مولانا شاہنواز حسین ، مولانا منظر عباس ،مولانا افتخار حسین انقلابی ،مولانا فیروز حسین ،مولانا رضا حسین، مولانا آغا مہدی ،مولانا توحید حیدر ،مولانا علی امیر رضوی ، مولانا محمد اسحاق ،اور دیگر علماء نے شرکت کی ۔ اس کے ساتھ ہی مختلف انجمنہائے ماتمی ،الگ الگ اداروں اور تنظیموں نے بڑی تعداد میں شریک ہوکر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔