سوشل میڈیا پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا ایک وڈیو کلپ گردش میں ہے جس میں وہ باور کرا رہے ہیں کہ مملکت میں بدعنوان عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔
رواں سال مئی میں “MBC” چینل پر معروف میزبان داؤد الشریان کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ جس شخص کے خلاف بھی بدعوانی ثابت ہو گئی وہ کسی طور نہیں بچ سکے گا خواہ اس کا جو بھی منصب اور حیثیت ہو۔ شہزادہ محمد نے باور کرایا کہ خواہ کوئی وزیر ہو یا شہزادہ جس کے خلاف بھی کافی ثبوت موجود ہوئے اس کا احتساب عمل میں لایا جائے گا۔
ہفتے کے روز سعودی عرب میں بدعنوانی کے الزام میں متعدد شہزادوں اور وزراء کے حراست میں لیے جانے کی کارروائی نے شہزادہ محمد بن سلمان کے عہد کی تصدیق کر دی۔ ہفتے کی ہی شام جاری ایک شاہی فرمان میں انسداد بدعنوانی کے لیے ایک سپریم کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان خود ہوں گے۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے فرمان میں کہا کہ انصاف اور عدل کا نظام ہر چھوٹے اور بڑے پر نافذ ہو گا اور اس سلسلے میں کسی جانب سے ملامت کی پروا نہیں کی جائے گی۔ ہم اللہ رب العزت اور پھر اپنے عوام کے سامنے اس بھاری ذمے داری کے حوالے سے جواب دہ ہیں۔ اللہ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے کہ “تحقیق اللہ زمین میں فساد پھیلانے والوں کو پسند نہیں کرتا”۔ نبی کریم علیہ الصلات و السلام کے مبارک ارشاد کا مفہوم ہے کہ “یقینا تم میں پہلے لوگ اس لیے ہلاک ہوئے کہ ان جب کوئی معزز شخص چوری کرتا تو اس کو چھوڑ دیتے اور اگر کوئی کمزور چوری کرتا تو اس پر حد جاری کرتے تھے۔ اللہ کی قسم اگر فاطمہ بن محمد بھی چوری کرتی تو اس کے ہاتھ کاٹ دیے جاتے”۔