دیوبند : َمحلہ قلعہ پر واقعہ تبلیغی مرکز سے حراست میں لئے گئے جماعتیوں کی رپورٹ نگیٹو آ جانے سے جہاں محکمہ صحت کی ٹیم نے سکون کا سانس لیا ہے.
وہیں شہر کے لوگوں کے لئے بھی یہ خبر بہت ہی راحت دینے والی ہے کیوں کہ مسجد سے حراست میں لے گئے مہاراشٹر کے جماعتیوں کے سبب ہی دو محلوں کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیتے ہوئے شہر کے ایک بڑے علاقہ کو علاقہ سیل کر دیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں علاقہ کے لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سمانا کرنا پڑ رہا ہے ۔
واضح ہو کہ دوسرے صوبوں سے دیوبند آنے والے افراد میں سے چھ لوگوں میں کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد دیوبند کے محلہ قلعہ میں واقع تبلیغی مرکز اور خانقاہ چوکی علاقہ کے کچھ پوائنٹس کو ہاٹ اسپاٹ قرار دیتے ہوئے شہر کے زیادہ تر آمد و رفت والے راستوں کو سیل بند کر دیا گیا ہے۔
سیل بند کئے گئے علاقوں میں مسلسل پولیس اور پی اے سی کے جوان تعینات ہیں جس کے نتیجہ میں مزکورہ علاقوں کی سڑکیں سنسان بنی ہوئی ہیں ،وہیں دیگر علاقوں میں لوگ پہلے کی ہی طرح گروپس بناکر گھومتے پھرتے نظر آ رہے ہیں ،تمام بینکوں اور بینک سروس خدمات انجام دینے والے سینٹروں کے باہر حالات بے قابو اور خطر ناک بنے ہوئے ہیں ،بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں،
جو سوشل ڈسٹینسنگ کا مذاق ازانے کے لئے کافی ہیں جبکہ بینکوں کے باہر پولیس بھی موجود رہتی ہے لیکن اسکی دلچسپی صرف اور صرف مسلم محلوں میں پہنچ کر لوگوں کو دھمکانے تک ہی محدود نظر آتی ہیں ۔سی ایچ سی انچارج ڈاکٹر اندر راج سنگھ نے بتایا کہ شہر سے بھیجے گئے نمونوں میں سے 13کی رپورٹ نگیٹو آئی ہے ،ان رپورٹوں میں محلہ قلعہ پر واقعہ تبلیغی مرکز سے بھونڈی مہاراشٹر کی جماعت کے سات لوگوں کے سیمپل بھی شامل ہیں ،جو دہلی بستی نظام الدین کے مرکز سے واپس آئے تھے ۔
ڈاکٹر اندر راج سنگھ نے بتایا کہ اسی جماعت کے چار لوگوں کی رپورٹ پہلے پازیٹیو آ چکی ہے ایک ایک کی رپورٹ آنا باقی ہے ،انہوں نے کہا کہ جماعت کے لوگوں کی رپورٹ کا نگیٹو آنا محکمہ صحت کے لئے راحت کی خبر ہے ۔