امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس کی نیویارک کی عدالت میں سماعت سے قبل خود کو آگ لگانے والے شخص کی ویڈیو سامنے آ گئی۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف نیویارک کی عدالت میں ایڈلٹ اسٹار ڈینی ڈینیئلز کو ’ہش منی‘ ادا کرنے پر مقدمہ چل رہا ہے۔
گزشتہ روز ایک شخص کی جانب سے خود کو عدالت کے باہر آگ لگانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمے پر سماعت سے قبل کیس سننے سے متعلق جیوری کا انتخاب مکمل ہوا تھا تو اسی دوران نیویارک کی عدالت کے ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جائے وقوعہ پر موجود ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ اس نے پہلے اس شخص کو ہوا میں کتابچے پھینکتے ہوئے اور پھر ایک ڈبے سے اپنے اوپر کچھ چھڑک کر آگ لگاتے ہوئے دیکھا۔
عینی شاہد نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے میڈیا کو مزید بتایا ہے کہ خود کو آگ لگانے والا شخص تقریباً ایک منٹ تک آگ کی لپیٹ میں رہا۔
دوسری جانب امریکی میڈیا ’سی این این‘ کے صحافیوں کے مطابق انہوں نے اس شخص کو تقریباً تین منٹ سے زیادہ شعلوں میں جلتے ہوئے دیکھا۔
میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا اس شخص کا اور اس واقعے کا ٹرمپ کے مقدمے سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا تاریخی ’ہش منی‘ ٹرائل پیر سے شروع ہوا ہے۔
اس ٹرائل کا حصہ بننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ میں فوجداری مقدمے کا سامنا کرنے والے پہلے سابق صدر بن گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ معاملہ فحش فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز سے متعلق ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ اُن کا اسٹورمی کے ساتھ افیئر تھا اور اس کی معلومات چھپانے کے لیے اُنہوں نے سال 2016ء میں اسٹورمی ڈینیئلز کو 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار ڈینیئلز کے ساتھ اپنے افیئر کی تردید کر چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف اس مقدمے کو بدنیتی پر مبنی کوشش قرار دیا ہے۔