نئی دہلی: شمالی ہندوستان کے لوگ ہر بار مانسون کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں لیکن اس بار یہ پہلے ہی فعال ہو گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔
تاہم کئی مقامات پر عام لوگوں کو پریشانیوں کا بھی سامنا ہے۔ بارش کی وجہ سے اتر پردیش کے 16 اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں جب کہ بہار میں کئی دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آج بھی اتر پردیش، بہار، اتراکھنڈ، مہاراشٹر، گجرات جیسی ریاستوں میں مختلف مقامات پر بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج مشرقی اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں بہت تیز بارش ہو سکتی ہے، جس کے پیش نظر اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اتراکھنڈ میں بہت زیادہ بارش کا قوی امکان ظاہر کرتے ہوئے اورنج الرٹ جاری گیا ہے۔ سب ہمالیائی مغربی بنگال اور سکم کے علاوہ بہار میں بھی شدید بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ آج میگھالیہ اور اروناچل پردیش میں بہت تیز بارش ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے 15 جولائی تک کونکن اور گوا میں مختلف مقامات پر زبردست بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے علاوہ وسطی مہاراشٹر، ساحلی کرناٹک میں 12 سے 15 جولائی، کیرالہ میں 13 سے 15 جولائی اور جنوبی اندرونی کرناٹک میں 14 اور 15 جولائی کو بہت زیادہ بارش ہونے کی توقع ہے۔
اس کے علاوہ آج گجرات میں مختلف مقامات پر تیز بارش ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ان مقامات کے لیے اورنج الرٹ جاری کر دیا ہے۔
اتر پردیش میں 16 اضلاع کے 923 گاؤں سیلاب کی لپیٹ میں ہیں اور متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔ ریاستی ریلیف کمشنر کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ریاست کے 16 اضلاع لکھیم پور کھیری، پیلی بھیت، شراوستی، گونڈا، بلرام پور، کشی نگر، شاہجہاں پور، بلیا، بستی، سدھارتھ نگر، بارہ بنکی، سیتا پور، گورکھپور، بریلی، مراد آباد اور اعظم گڑھ سے کل 923 گاوؤں کی 18 لاکھ سے زیادہ آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث ایک لاکھ 91 ہزار ہیکٹر سے زائد فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق دہلی میں آج ہلکی بارش متوقع ہے۔ جمعرات کو دہلی کے لوگوں کو حبس والی گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم آج انہیں ریلیف ملنے والا ہے۔ محکمہ موسمیات نے جمعہ کو مطلع ابر آلود رہنے اور ہلکی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔
دہلی میں مونک نہر کا بند جمعرات کو ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے بوانہ کے علاقے جے جے کالونی میں ہر طرف پانی ہی پانی نظر آیا۔ پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا اور لوگوں کے گھر بھی زیر آب آ گئے۔
نیپال کے ترائی علاقوں میں بارش کی وجہ سے شمالی بہار کے کئی اضلاع میں زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ بہار کی تمام ندیاں تیز ہیں۔ نیپال میں بارشوں کے باعث تمام دریاؤں کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے۔ والمیکی نگر بیراج کے قریب دریائے گنڈک میں پانی کی سطح ایک بار پھر بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے کئی اضلاع میں گنڈک کا پانی دوبارہ بڑھنے کا امکان ہے۔
گوپال گنج میں گنڈک ندی کے پانی کی سطح ایک بار پھر بڑھنے لگی ہے۔ جس کی وجہ سے ضلع کے نشیبی علاقوں میں پانی میں گھرے کئی دیہات کے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
زیادہ تر لوگوں نے اونچی جگہوں پر پناہ لے رکھی ہے۔ انتظامی سطح پر پشتوں کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ مغربی چمپارن کے کئی گاؤں میں بھی سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ مغربی چمپارن اور گوپال گنج کے علاوہ شمالی بہار اور سیمانچل علاقوں کے مدھوبنی، سیتامڑھی، کھگڑیا، پورنیہ اور دیگر اضلاع کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔
گنڈک، کوسی، باگمتی، کملا بالن اور مہانند کئی مقامات پر سرخ نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ کملا بالن ندی جے نگر اور جھانجھر پور ریلوے پل کے قریب خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔
وہیں بینی آباد میں باگمتی خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔ مہانندا ندی ڈھینگرا گھاٹ کے قریب سرخ نشان کو عبور کر چکی ہے۔ جبکہ کوسی بلتارا اور گنڈک میں ڈومریا گھاٹ پر خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔
دریائے گنگا کے پانی کی سطح میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ پٹنہ کے محکمہ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کشن گنج، ارریہ، سپول اضلاع میں ایک یا دو مقامات پر بہت بھاری بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔ پٹنہ، بھوجپور، ویشالی، جہان آباد، اروال، اورنگ آباد، روہتاس، نالندہ، شیخ پورہ سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔