قاہرہ میں عرب پارلیمنٹ کے چوتھے اجلاس کے اختتام پر عرب ممالک کے امور میں ایران کی براہ راست اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کی بالواسطہ مداخلت کی شدید مذمت کی گئ ہے۔
عرب پارلیمنٹ نے اپنی اختتامی فیصلوں میں کسی بھی عرب ملک میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو یکسر مسترد کردیا جس سے عرب قومی سلامتی کو خطرہ ہو۔
عرب پارلیمنٹ کے اسپیکر احمد بن محمد الجروان نے اپنے بیان میں کہا کہ حزب اللہ ایک دہشت گرد جماعت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے متعدد ممالک کے امور میں اس کی منفی مداخلتوں کے پیش نظر عرب لیگ، بہت سے بین الاقوامی کنوینشنوں اور اسلامی تعاون تنظیم نے اس بات کی توثیق کی ہے۔
الجروان کے مطابق “ہم امید کرتے ہیں کہ حزب اللہ بنیادی طور پر اپنے ہتھیاروں کا رخ اسرائیل کی طرف کرے گی اور عرب قومی سلامتی کے تحفظ میں تعاون ہو گا”۔
نوبل انعام کے لیے البرغوثی کی حمایت
دوسری جانب مسئلہ فلسطین کی سطح پر عرب پارلیمنٹ نے امن کے نوبل انعام کے لیے فلسطینی رہ نما مروان البرغوثی کی نامزدگی کو سپورٹ کرنے کا اعلان کیا۔
پارلیمنٹ نے عرب دنیا کے حوالے سے مسئلہ فلسطین کی مرکزیت اور مقبوضہ بیت المقدس کی فلسطینی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر شناخت کو ایک مرتبہ پھر دہرایا۔
عرب پارلیمنٹ نے باور کرایا کہ منصفانہ اور جامع امن ایک تزویراتی آپشن ہے جس کو یقینی بنانے کے لیے شرط ہے کہ پوری فلسطینی اور عرب اراضی سے اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہو اور فلسطینی عوام اپنے ناقابل انتقال حقوق کا استعمال کر سکے جن میں حق خود ارادیت اور مکمل سیادت کی حامل ایک فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہیں۔
عرب پارلیمنٹ نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ اپنی ان غیر قانونی پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعے دنیا بھر میں عرب اور مسلمانوں کے جذبات کی اشتعال انگیزی جاری رکھنے کا سلسلہ بند کرے جن کا مقصد مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی بے دخلی اور تقسیم ہے۔