عالم اسلام: صیہونی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ریاست کی ریزرو فوج کے جنرل آموس گلعاد نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ معاملات میں مزید شدت پیدا ہونے کا احتمال ہے۔
آموس گلعاد نے مزید کہا کہ مارچ کے مہینے میں مجیدو میں حزب اللہ کی جانب سے ہونے والا آپریشن ایک اسٹریٹیجک آپریشن تھا، حزب اللہ نے اپنا ایک فوجی بھیجا جو بارڈر کراس کرکے تل ابیب پہنچا اور وہ دسیوں صیہونیوں کو قتل کرنا چاہتا تھا اور یہ سرحدوں پر حالات خراب کرنے کےلئے تحریک آمیز اقدامات میں سے ایک تھا۔
صیہونی فوج کے اس جنرل نے کہا کہ 2006ء کی جنگ کے بعد سے اب تک صیہونی ریاست کے موازنہ کی صلاحیت اور اس کی تصور دنیا کی نظر میں کمزور ہو چکا ہے اور اس کےلئے دو معیار موجود ہیں۔
پہلے مرحلہ کامیاب رہا اور حزب اللہ کے حملوں کو دور کر دیا گیا جب کہ دوسرے مرحلے میں ناکامی ہوئی اور حزب اللہ مزید طاقتور ہو رہی ہے اور حزب اللہ واقعا ایک خطرہ ہے۔
گلعاد نے صیہونی ریاست کی کمزوری کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کی جانب سے خطرہ سنگین نوعیت کا ہے۔