فلسطین کے اعداد و شمار کے ادارے کا کہنا ہے کہ غاصبوں نے ہماری 85 فیصد سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے۔
فلسطین کے سینٹرل اسٹیٹسٹکس آرگنائزیشن نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت اب تک ملک کی تاریخی سرحد کی سرزمین کے 85 فیصد علاقے پر قبضہ کر چکی ہے۔
فلسطین کے مرکزی اعداد و شمار کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت فلسطین کی مغربی پٹی کے 67 فیصد علاقے سے جو فلسطینیوں کا ہے، بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی آناتولی کی رپورٹ کے مطابق رام اللہ میں واقع فلسطین کے سینٹرل اسٹیٹسٹکس آرگنائزیشن نے یوم الارض کے موقع پر جاری اپنے بیان میں فلسطین کی سرزمین کی تازہ صورتحال پر روشنی ڈالی۔
واضح رہے کہ صیہونی حکام نے 30 مارچ 1976 کو مقبوضہ فلسطین کے علاقے الجلیل فلسطینیوں کے ہزاروں ایکڑ اراضی پر غاصبانہ قبضہ کیا تھا۔ یوم الارض دراصل مسئلہ فلسطین کے انسانی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی غرض سے منایا جاتا ہے اور یہ ایک قوم کی سرزمین پر ناجائز قبضے اور اس کے حقوق پر ڈاکہ زنی کی مذمت اور اس کے خلاف آواز بلند کرنے کا دن ہے۔
اس پس منظر میں یوم الارض فلسطین، صرف غاصبانہ قبضے کی مذمت ہی نہیں بلکہ، سینچری ڈیل جیسی سازشوں کے مقابلے میں، جسے امریکہ اسرائیل اور اس کے اتحادی عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں، امت مسلمہ کی بیداری کی علامت ہے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ فلسطین کی مظلوم قوم کو اس ظلم سے نجات دلانا، انسانی، مذہبی اور اخلاقی فریضہ ہے اور عالمی برادری کے ایک رکن کی حیثیت سے دنیا کے ہر سماج اور معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ظلم کے خلاف اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرے۔