نئی دہلی، 16 مارچ: سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے پیر کو اس بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا۔
صدر رام ناتھ کووند نے جسٹس گوگوئی کو آئین کے آرٹیکل 80 کے سیکشن 3 کے تحت حاصل کردہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نامزد کیا ہے۔
Two years ago, #RanjanGogoi had said "while the civil liberties will hv nothing to fear from the judiciary alone, they'll have everything to fear from the union of the judiciary with either of the other two branches".
Now's a good time to read this story.https://t.co/Wc58xOl62H— Ruchira Chaturvedi (@RuchiraC) March 16, 2020
دریں اثنا سوشل میڈیا پر اس تعلق سے خاصی گرما گرم بحثیں جاری ہیں۔انگنت افراد نے ٹوئتر پر لکھا ہے کہ بہتر یہی ہوگا کہ رنجن گوگوئی اس پیشکش کو مسترد کردیں تاکہ آزاد انصاف داغدار نہ ہو۔متعدد کا کہنا تھا کہ انکو بابری مسجد کے معاملہ میں یک طرفہ فیصلہ کرنے کا انعام دیا گیا ہے۔
https://twitter.com/i_theindian/status/1239579577594204160?s=20
ملک کے متعدد سینئر سیاسی رہنامووں اور صحافیوں نے بھی اپنی رائے زنی کرتے ہوئے اظہار افسوس کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بہرحال رنجن گوگوئی تنقید کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔
https://twitter.com/i_theindian/status/1239596356244623360?s=20
Is it “quid pro quo”?
How will people have faith in the Independence of Judges ? Many Questions pic.twitter.com/IQkAx4ofSf— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) March 16, 2020