ہند نژاد امریکی خلاباز سنیتا ولیمس اس وقت انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں موجود ہیں اور ان کے مداحوں کو ان کی زمین پر واپسی کا بے صبری سے انتظار ہے۔ اگلے سال فروری میں ولیمس اور ان کے ساتھی بُچ ولمور کی واپسی کا منصوبہ ہے۔
ویسے خلا میں موجود سنیتا کے سلسلے میں مسلسل کچھ نہ کچھ خبریں آتی رہتی ہیں۔ کچھ دن قبل ہی ان کی ایک تصویر نے دنیا بھر میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا۔ اس تصویر میں سنیتا کافی کمزور نظر آ رہی تھیں، جس میں ان کے گال دھنس گئے تھے اور وزن بھی کم لگ رہا تھا۔ ان کی یہ حالت دیکھ کر لوگوں کو ان کی کافی فکر ہو گئی تھی۔ اس کے بعد سنیتا نے کہا تھا کہ خراب صحت کی باتیں صرف افواہیں ہیں اور وہ پوری طرح سے ٹھیک ہیں۔ اس سلسلے میں ایک تازہ انٹرویو میں سنیتا نے اپنی صحت کو لے کر تفصیل سے بات کی ہے۔
این بی سی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں سنیتا ولیمس نے کہا ہے کہ وہ اچھے سے کھا پی رہی ہیں اور اپنا فٹنیس روٹین مینٹین کر رہی ہیں۔ انٹرویو کے دوران جب ان سے سوال کیا گیا کہ وہ اور ولمور خلا میں خود کو کیسے مینج کر رہے ہیں، اس پر سنیتا نے کہا “خلا میں ہونے کا ایک حصہ ورک آؤٹ کرنا بھی ہے۔ ہم دن میں دو گھنٹے ورک آؤٹ کرتے ہیں۔ ہمارے جسم میں تھوڑی بہت تبدیلی آئی ہے، اور اس لیے ہمیں اتنی ورزش کرنی پڑتی ہے، کچھ لوگ اسے ‘اسپیس بف’ کہتے ہیں۔”
سنیتا ولیمس نے اپنی صحت اور وزن کے بارے میں سوشل میڈیا پر چل رہی خبروں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اور ساتھی خلائی مسافر بُچ اچھا محسوس کر رہے ہیں۔ یہ بہت بہتر ہے۔ ہم یہاں بھی بہت مزے کرتے ہیں، آپ جانتے ہیں، لوگ ہمارے بارے میں فکرمند ہیں۔ حقیقت میں، ہمارے بارے میں فکر نہ کریں۔
آخر میں اپنے شکریہ پیغام میں سنیتا ولیمس نے کہا کہ یہاں ہمارا دستہ ہمارے سبھی دوستوں اور کنبہ کو ‘ہیپی تھینکس گیونگ’ کہنا چاہتا تھا جو زمین پر ہیں اور ہر کوئی جو ہماری حمایت کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سنیتا ولیمس جون کے پہلے ہفتے میں بوئنگ اسٹارلائنر اسپیس کرافٹ کے ساتھ ہفتہ بھر کے مشن پر خلا میں گئی تھیں۔ وہاں پر اسپیس کرافٹ میں تکنیکی خرابی آ گئی، جس کے بعد سنیتا سمیت دیگر خلا باز کو اگلے سال فروری تک وہیں رکنے پر مجبور ہونا پڑا۔