بریلی : مرکز میں نریندر مودی زیرقیادت بی جے پی حکومت کے دوبارہ اقتدار پر آنے کے بعد ہندوتوا انتہاپسندوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں ۔ اترپردیش کے شہر بریلی میں ہندوانتہاپسندوں نے 4 روزداروں کو بری طریقہ سے زدوکوب کیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ وہ افطار کے وقت گائے کا گوشت کھارہے تھے ۔
جب کہ متاثرہ مسلم نوجوانوں نے بتایا کہ وہ تو صرف ترکاری کا سالن استعمال کررہے تھے ۔ سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوتوا بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے ہندو انتہاپسند افطار کے وقت پہونچ کر مسلم نوجوانوں کو بری طرح زدوکوب کررہے ہیں ۔ ویڈیو میں انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے بیلٹ کے ذریعہ مسلم نوجوانوں پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ یہ واقعہ شہر بریلی کے بہاری تھانہ کے حدود میں پیش آیا ۔ بعض ذرائع نے کہا کہ آر ایس ایس کی جانب سے اشارہ ملنے پر یہ حملہ کیا گیا اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے یہ چار مسلم نوجوان روزہ کشائی کیلئے تیاری کررہے تھے کہ ایک ٹولہ وہاں پہونچا اور ان نوجوانوں پر مبینہ طور پر گائے کا گوشت کھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکی دی کہ آئندہ وہ ایسی حرکت کی تو ختم کیا جائے گا ۔ ایک انگریزی چیانل کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے مسلم نوجوانوں کو مبینہ طور پر گوشت کھانے کی پاداش میں تشدد کا نشانہ بنانے والے 7 ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس پی دیہات سانسری نے بتایا کہ حملہ آوروں کا الزام ہے کہ یہ چار مسلم نوجوان مندر کے قریب مبینہ طور پر گوشت کھارہے تھے اس لئے انہیں زدوکوب کیا گیا ۔ تاہم پولیس نے اس واقعہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے نوجوانوں نے کہا کہ وہ سبزی کا سالن کھارہے تھے جب نامعلوم افراد نے حملہ کیا ۔ بہاری تھانے کے ایس ایچ او اودھا نانجے سنگھ نے بتایا کہ یہ چار مسلم مزدور مکان کی تعمیر کیلئے یومیہ اجرت پر کام کررہے تھے کہ وہاں موجود ایک مندر کے قریب کھانا کھانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ واضح رہے کہ بریلی میں ایک مدرسہ کے معلم کو فیس بک پر گائے کے گوشت کے استعمال کی حمایت کرنے پر گرفتار کرلیا گیا تھا ۔ مرکز میں لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے فوری بعد ہندوستان کے مختلف علاقوں میں گائے کا گوشت کھانے والوں کو مبینہ طور پر نشانہ بنانا شروع کیا گیا ہے ۔ حال ہی میں گائے کا گوشت لے جانے والے مسلم نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ نوجوانوں کو کھمبے سے باندھ کر ڈنڈوںاور لاتوں سے زدوکوب کیا گیا اور گالی گلوج بھی کی گئی تھی ۔