لکھنؤ؛روزنامہ آگ کے سینئر صحافی حیدر علی کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔حیدر علی کا تعلق خاندان شاہی سے تھا اور انکی قرابت وزیر آغا میر سے تھی۔مرحوم کے پسمندگان میں ضعیف العمر والدین اور اہلیہ و دو کمسن بیٹے ہیں ۔
اترپردیش حکومت کے تسلیم شدہ سینئر روزنامہ آگ کے نمائندے محمد حیدر مہدی علی طویل علالت کے بعد ہفتہ کی شام شہر کے ایک نجی اسپتال میں انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے کینسر میں مبتلا تھے۔ انہوں نے لکھنؤ سے ممبئی اور دہلی تک بہت سے بڑے اسپتالوں میں علاج کرایا لیکن فائدہ نہیں ہوا۔ دوران علاج وہ دو بار کورونا سے بھی متاثر مبتلا ہوئے تھے۔ ان کی عمر قریب 51 سال تھی۔
مرحوم میں انتظامی امور کی زبردست صلاحیتیں تھیں اور ہر ذمہ داری کو بہ حسن و خوبی انجام دیتے تھے۔ جیسے ہی ان کے انتقال کی خبر اخبار کے دفتر میں ملی ، ساتھیوں اور عملے کے تمام افراد رو رو کر رونے لگے۔ یہ افسوس ناک خبر ملتے ہی اچانک سبھی حیران ہوگئے۔ کوئی نہیں سوچ رہا تھا کہ کیا کہے۔ وہ ملازمین ، ساتھیوں میں کافی مشہورتھے۔ مرحوم ، خوش مزاج اورملنسار تھے۔ ایک اس کا احترام کرتا تھا۔ ان کی روح کو راحت بخشنے کے لئے دفتر میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
مرحوم کی تدفین مقامی کربلا عباس باغ میں صبح ٩(نو) بجے ہوگی۔