سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا، ”آج لوگ پوچھ رہے ہیں کہ جھالاواڑ کہاں ہے؟ “لوگ یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔” وسندھرا نے کہا کہ اپنے بیٹے کی تقریر سن کر انہیں لگتا ہے کہ وہ ریٹائر ہو سکتی ہیں۔ “مجھے لگتا ہے کہ میں اب ریٹائر ہو سکتی ہوں،” انہوں نے کہا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما وسندھرا راجے، جنہیں اکثر راجستھان میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کی امیدوار کے طور پر دیکھا جاتا ہے، نے جمعہ کو اپنے بیٹے اور ایم پی دشینت راجے کی عوامی نمائندے کے طور پر ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ وہ اب ‘ریٹائر’ ہو سکتی ہیں۔
راجستھان میں 25 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے وسندھرا ہفتہ کو جھالاوار سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کریں گی۔ راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہ بیان ایک جلسہ عام میں دیا، جس سے ان کے بیٹے دشینت نے بھی خطاب کیا، جو کہ جھالاواڑ باران سیٹ سے لوک سبھا کے رکن ہیں۔
پچھلے کچھ مہینوں سے، بی جے پی کے الیکشن جیتنے کی صورت میں پانچ بار ایم پی اور چار بار ایم ایل اے وسندھرا کے رول کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ جلسہ عام میں وسندھرا نے گزشتہ تین دہائیوں میں علاقے میں کیے گئے ترقیاتی کاموں پر روشنی ڈالی اور سڑکوں، پانی کی فراہمی کے منصوبوں اور ہوائی اور ریل رابطے کا ذکر کیا۔
سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا، ”آج لوگ پوچھ رہے ہیں کہ جھالاواڑ کہاں ہے؟ “لوگ یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔” وسندھرا نے کہا کہ اپنے بیٹے کی تقریر سن کر انہیں لگتا ہے کہ وہ ریٹائر ہو سکتی ہیں۔ “مجھے لگتا ہے کہ میں اب ریٹائر ہو سکتی ہوں،” انہوں نے کہا۔
وسندھرا نے کہا کہ لوگوں نے ایم پی صاحب (دشیانت راجے) کو صحیح تربیت اور پیار دیا ہے اور انہیں صحیح راستے پر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں دشینت کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وسندھرا نے سرکاری بھرتیوں کے سوالیہ پرچوں کے افشاء اور بے روزگاری جیسے مسائل پر ریاست کی کانگریس حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راجستھان پھر سے نمبر ون ریاست تب بنے گا جب عوام بی جے پی کو آگے لے جانے کے لیے کام کرے گی۔