پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ انہیں گذشتہ پندرہ دنوں سے بھی کم عرصے میں تین بار خانہ نظر بند رکھا گیا انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے وزرا وادی کشمیر میں انتخابی مہم چلانے کے لئے آزاد ہیں لیکن مجھے روکا جا رہا ہے۔
موصوف نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’مجھے آج بھی غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا گذشتہ پندرہ دنوں سے بھی کم عرصے میں مجھے تین بار نظر بند رکھا گیا۔ جمہوریت کی بھی حد ہوگئی۔ اگر ہماری سرگرمیوں پر سیکورٹی بنیادوں پر پابندیاں عاید ہیں تو پھر بی جے پی کے وزرا کو کشمیر میں انتخابی مہم چلانے کی اجازت کیوں دی جار ہی ہے جبکہ مجھ سے ڈی ڈی سی انتخابات کے اختتام تک انتظار کرنے کو کہا جاتا ہے‘۔
بتادیں کہ محبوبہ مفتی کو منگل کے روز بھی مبینہ طور پر خانہ نظر بند رکھا گیا تھا۔
انہوں نے منگل کے روز نظر بندی کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ’غیر قانونی طور نظر بند کرنا حکومت ہند کا کسی بھی طرح کی اپوزیشن کو دبانے کا محبوب طریقہ کار بن گیا ہے۔ مجھے ایک بار پھر نظر بند کر دیا گیا، میں بڈگام کا دورہ کرنا چاہتی تھی جہاں سینکڑوں لوگوں کو بے گھر کر دیا گیا ہے‘۔
قبل ازیں موصوفہ کے دعوے کے مطابق انہیں 25 نومبر کو اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم پولیس نے ان کی نظر بندی کے دعوے کو مسترد کیا تھا۔