نئی دہلی: آسٹریلیائی ٹیم کے سابق کپتان ایان چیپل کا خیال ہے کہ ہندوستانی ٹیم کو رواں سال کے آخر میں منعقد ہونے والے آسٹریلوی دورے میں آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو بھی شامل کرنا چاہئے۔ ہندوستان کو آسٹریلیا کے ساتھ سال کے آخر میں چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔
پانڈیا نے آخری بار 2018 میں ایک ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ پانڈیا نے اپنے ڈیبو کے بعد سے اب تک ہندستان کے لئے صرف 11 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ پیٹھ کی چوٹ سے پانڈیا کا کیریئر متاثر ہوا ہے۔
ایان چیپل نے کرک انفو کو بتایا کہ اگر ہندوستان آسٹریلیا کے دورے میں پانڈیا کو بھی شامل کرتا ہے تو اس سے انہیں فائدہ ہوگا۔ جب ٹیم کے تیز بولروں کو آرام کی ضرورت ہو تو وہ دباؤ برقرار رکھنے کے لئے تیز بولنگ میں ایک آپشن بن سکتے ہیں۔ پانڈیا نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ چوٹ سے بچنے کے لئے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے خلاف احتیاط کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ محدود اوور فارمیٹ میں اپنے کردار کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ چیپل نے کہا کہ پانڈیا کو ایس سی جی میچ سے قبل تین ٹیسٹ میچوں میں خود کو تیار کرنے کا موقع ملے گا جہاں وہ ٹیم میں دوسرے اسپنر کو شامل کرنے والے تیسرے فاسٹ بولر کی حیثیت سے ٹیم میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اگر پانڈیا کو ساتویں نمبر پر رکھا گیا تو رشبھ پنت چھٹے نمبر پر آسکتے ہیں۔
چیپل کا خیال ہے کہ ہندوستان کے لئے یہ منتخب کرنا آسان نہیں ہوگا کہ روی چندرن اشون، رویندر جڈیجا اور کلدیپ یادو جیسے اسپنرز سے ٹیم میں کون شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سلیکٹرز کے لئے اسپنر کا انتخاب کرنا بہت مشکل ہوگا۔ اگرچہ اشون کے پاس مجموعی طور پر بہتر ریکارڈ ہے لیکن ان کے پاس آسٹریلیا میں کوئی خاص ریکارڈ نہیں ہے۔
سابق آسٹریلیائی کپتان نے کہا کہ جڈیجا میں آل راؤنڈ صلاحیت ہے اور وہ اپنی بولنگ سے خود کو بہتر بنا چکے ہیں اور وہ ایک بہتر آپشن کے طور پر سامنے آئے ہیں جبکہ کلدیپ آسٹریلیائی پچوں میں وکٹ لینے والے کھلاڑی ہیں۔ایسے میں کوئی فیصلہ لینا مشکل ہوگا۔
چیپل کے مطابق ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج آسٹریلیا کے مضبوط بلے بازوں پر قابو پانا ہوگا جو اب ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ پر انحصار نہیں کر رہے ہیں۔ وراٹ کوہلی کی سربراہی میں ہندوستانی ٹیم نے 2018-19 میں آسٹریلیائی سرزمین پر پہلی بار ٹیسٹ سیریز جیتی۔ تاہم وارنر اور اسمتھ کی واپسی کے بعد آسٹریلیائی ٹیم مضبوط ہوگئی ہے جن پر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پر ایک سال کے لئے پابندی عائد تھی۔ چیپل نے کہا کہ ہندوستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج آسٹریلیا کی مضبوط بیٹنگ پر قابو پانا ہوگا۔ تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے ساتھ ہی وارنر اور اسمتھ نے ٹیم کے بیٹنگ آرڈر کو مضبوط کیا ہے۔