نئی دہلی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے میچ فکسنگ پر سخت ایکشن لیا ہے۔ آئی سی سی نے یو اے ای کے ڈومیسٹک کرکٹر پر 14 سال کی پابندی لگا دی ہے۔
اس کرکٹر کا نام مہردیپ چھاوکر ہے۔ اس پر 2019 میں یو اے ای اور زمبابوے کے درمیان ہونے والی سیریز اور اسی سال کینیڈا کی جی ٹی 20 لیگ میں میچز فکس کرنے کا الزام تھا۔
سماعت کے دوران، ٹریبونل نے مہردیپ کو آئی سی سی اور کرکٹ کینیڈا کے اینٹی کرپشن کوڈ کی سات خلاف ورزیوں کا مجرم پایا۔
آئی سی سی نے ٹربیونل کی جانب سے چھاوکر پر پابندی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا۔
اس سے قبل، آئی سی سی نے چھاؤکر سے متعلق اس معاملے میں انسداد بدعنوانی کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر متحدہ عرب امارات کے دو کرکٹرز پر پابندی عائد کی تھی۔ چھاوکر متحدہ عرب امارات کے کئی اعلی کرکٹ کلبوں کے لیے بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیل چکے ہیں۔ چھاوکر نے اپنے خلاف میچ فکسنگ کے تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔ انہیں ایک کھلاڑی کو جان بوچجھ کر خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے متاثر کرنے کے دو الزامات اور اینٹی کرپشن کوڈ کے دو معاملوں کی خلاف ورزی کے دو الزامات کا مجرم پایا گیا۔
آئی سی سی کے انٹیگریٹی یونٹ کے جنرل مینیجر الیکس مارشل نے کہا، ’’مہردیپ چھاوکر 2018 میں متحدہ عرب امارات میں ایک ٹورنامنٹ کے انعقاد کے بعد ہی تفتیش کاروں کی نظر میں آگئے تھے۔ اس ٹورنامنٹ میں بھی ہمیں کرپشن کے بارے میں معلومات ملی تھی۔ تب سے آئی سی سی کے انسداد بدعنوانی یونٹ کی نظر چھاوکر پر تھی۔ اس کے بعد انہوں نے 2019 میں یو اے ای-زمبابوے سیریز میں میچ فکس کرنے کی کوشش کی۔ ایسے میں ان کے خلاف جو سخت کارروائی کی گئی ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چھاوکر 2018 کے بعد بھی کرکٹ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔