لکھنؤ: ایس پی صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں اترپردیش کا سب سے بڑا کردار ہوگا۔ ریاست کے عوام بی جے پی کا صفایا کریں گے۔ اترپردیش میں بی جے پی ہارے گی تو ملک سے ہٹے گی۔ سماج وادیوں نے نعرہ دیا ہے کہ ’80 ہرائو بی جے پی ہٹائو ‘سماج وادی پارٹی اسی نعرہ کو ہدف مان کر کام کر رہی ہے۔
اعظم گڑھ کے ایک روزہ دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اکھلیش یادونے کہا کہ یوپی میں سماج وادی پارٹی کا پی ڈی اے بی جے پی کے این ڈی اے کو ہرائے گا۔ بی جے پی حکومت جمہوریت مخالف ہے۔
وہ پھر آگئی تو لوگوں کے ووٹ ڈالنے کا حق بھی چھین لے گی۔ مہنگائی ، بیروزگاری ، بدعنوانی سے عوام مایوس ہیں۔ ہر طبقہ پریشان ہے۔
غریبوں کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے۔ کسی کو انصاف نہیں مل رہاہے۔ اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی نے کسانوں سے آمدنی دوگنی کرنے اور نوجوانوں کو کروڑوں ملازمتیں دینےکا جھوٹا وعدہ کیاتھا۔ مرکز کی 10 سالہ حکومت نے کوئی وعدہ مکمل نہیں کیا۔ بی جے پی حکومت کو بتانا چاہئے کہ اس نے کتنے نوجوانوں کو ملازمت دی ۔
مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے اخباروں میں اشتہار دیا کہ گلوبل انویسٹر سمٹ میں 40 لاکھ کروڑ کا ایم او یو ہوا سرمایہ آنےو الا ہے۔ اسمبلی میں بھی ایم او یو ہونے کا اعلان کیا لیکن اس عہد کے دو سال میں ابھی تک کسی ضلع میں کوئی کارخانہ لگتا نہیں دکھائی دیاہے۔
کسی بھی نوجوان کو روزگار نہیںملا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی نوٹ بندی کی پالیسی پوری طرح سے فیل رہی ہے۔
بدعنوانی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ معیشت تباہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے دھان کی خرید نہیں ہورہی ہے۔ گنا کسانوں کا بقایہ ادا نہیں ہوا۔ آلو کسان پریشان ہے۔ کسانوں کو فصلوں کی لاگت قیمت بھی نہیں مل پارہی ہے۔
این سی آر بی کے اعداد کے مطابق جب سے مرکز میں بی جے پی حکومت آئی ہے قرض اور بدحالی کی وجہ سے ملک میں ایک لاکھ کسان خودکشی کرچکے ہیں۔ بی جے پی کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی سماجی انصاف کی مخالف ہے۔
ذات مردم شماری کی مخالف ہے۔ بنا ذات مردم شماری سماجی انصاف نہیں مل سکتا۔ بی جے پی حکومت کا زیرو ٹالرینس زیرو ہوچکا ہے۔ اترپردیش کا قانونی نظام منہدم ہوچکاہے۔ سب سے زیادہ نا انصافی بیٹیوں ، مائوں ، بہنوں کے ساتھ اترپردیش میں ہی ہورہی ہے۔