لکھنؤ : بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) صدر مایاوتی نے ایک پھر دوہرایا ہے کہ بی ایس پی کوقابل قدر سیٹیں نہ ملنے پر کسی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑے گی۔
بی ایس پی کے بانی کانشی رام کی برسی پر منگل کو جاری بیان میں محترمہ مایاوتی نے کہا کہ انتخابی گٹھ بندھن کیلئے بھی پارٹی نے ‘ قابل احترام نشستیں’ ملنے کی شرط رکھی۔ انہوں نے کہا کہ گٹھ بندھن میں بی ایس پی نشستوں کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگے گی. قابل احترام سیٹیں نہ ملنے پر پارٹی تنہا اپنے بل بوتے پر ہی انتخابات لڑے گی ۔محترمہ مایاوتی نے بی ایس پی کے بانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی آنجہانی کانشی رام کے ‘ سروجن ہتائے ، سروجن سکھائے ‘ کے فلسفہ کے ساتھ ملک کی ترقی کی راہ پر آگے بڑھانے کا کام کریں گی۔ بی ایس پی صدر نے کارکنوں سے راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور جنوبی ہند کی ریاست تلنگانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں متحد ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی دلتوں، قبائلیوں، پچھڑوں، مسلم اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ساتھ اعلی ذات کے غریبوں کے عزت و وقار کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتی، چاہے اس کے لیے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومتوں کی کتنی ہی نفرت اور تشدد ہی کیوں نہ جھیلنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس پارٹی سے ان طبقات کے بڑے مفادات اور عزت واحترام کی توقع بھی نہیں کرتے ، لیکن ان کی توہین بھی ہم برداشت نہیں کر سکتے ۔ اسی لیے انتخابی گٹھ بندھن کیلئے ہماری پارٹی نے ‘ قابل قدر نشستیں’ ملنے کی شرط رکھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں سماج کے غریبوں کے خیر خواہ نہیں ہیں. آزادی کے 70 برسوں کے بعد بھی غریبوں کی حالت ابتر ہے . اقتدار میں ان کی مناسب شراکت آج تک نہیں دی جاسکی ہے ۔