عید سے چند روز قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی موجودگی میں وہائٹ ہاؤس نے افطار پارٹی کا اہتمام کیا، جس میں کئی معزز شخصیات نے شرکت کی۔ یہ افطار پارٹی 27 مارچ کی شام ہوئی جس کی ویڈیوز اور تصویریں سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہیں۔
یہ افطار پارٹی ایسے وقت میں ہوئی ہوئی ہے جب مغربی ایشیا میں حالات کشیدہ ہیں۔ خصوصاً اسرائیل و حماس کے درمیان جاری جنگ سے فلسطینی آبادی کو بے انتہا تکلیف کا سامنا ہے۔
اس افطار پارٹی کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں حمایت کے لیے مسلم طبقہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت مسلم طبقہ سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کر رہی ہے، اور مشرق وسطیٰ میں مستقل امن قائم کرنے کے لیے اسٹریٹجک کوششوں میں مصروف ہے۔
ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں ان کی حمایت کرنے والے ہزاروں مسلم امریکیوں کا خاص طور سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ان کی امیدوں پر کھرا اترنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
وہائٹ ہاؤس کی اس افطار پارٹی میں مسلم طبقہ کے سرکردہ لیڈران، سفارت خار اور سرکاری افسران بھی شامل ہوئے۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ ’’نومبر میں مسلم طبقہ ہمارے ساتھ تھا، اور جب تک میں صدر ہوں، میں آپ کے ساتھ رہوں گا۔
ہر دن ہم مسلم طبقہ سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کر رہے ہیں۔ میری حکومت تاریخی ابراہم سمجھوتہ پر مبنی مشرق وسطیٰ میں مستقل امن قائم کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ابراہم سمجھوتہ کے ذریعہ تعلقات کو معمول پر لانے کے مقصد سے اسرائیل اور کئی عرب ممالک کے درمیان معاہدے ہوئے تھے۔ لہٰذا ٹرمپ کی افطار پارٹی اور عشائیہ کو بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔