گجرات کی انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے آنند ضلع میں ایک فیکٹری پر چھاپہ مارا، جہاں الپرازولم نامی ممنوعہ دوا تیار کی جا رہی تھی۔ چھاپے کے دوران 107 کروڑ روپے کی قیمت کی 107 کلو گرام الپرازولم ضبط کی گئی اور 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ یہ دوا نیند کی گولیوں میں استعمال ہوتی ہے اور این ڈی پی ایس قانون کے دائرے میں آتی ہے۔
اے ٹی ایس کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر ہرش اپادھیائے کے مطابق، ملزمان نے کھمبات کے قریب ایک فیکٹری کرائے پر لے کر وہاں الپرازولم تیار کرنا شروع کیا تھا۔ چھاپے کے وقت ان کے پاس دوا بنانے کے لیے ضروری لائسنس نہیں تھا، جو مرکزی نارکوٹکس بیورو جاری کرتا ہے۔
پانچ ملزمان فیکٹری کے انتظام اور آپریشن میں ملوث تھے، جبکہ چھٹا شخص وصولی کا ذمہ دار تھا۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ معلوم ہوا کہ فیکٹری کرائے پر لینے کا مقصد ممنوعہ دوا تیار کرنا تھا۔
اے ٹی ایس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ اس دوا کو کہاں سپلائی کیا جانا تھا اور منشیات کے اس نیٹ ورک میں مزید کتنے افراد شامل ہیں۔
اے ٹی ایس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے یہ چھاپہ مارا اور اتنی بڑی مقدار میں ممنوعہ دوا ضبط کر کے منشیات کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔ حکام کو امید ہے کہ گرفتار ملزمان سے مزید پوچھ گچھ کے بعد اس نیٹ ورک کے مزید راز افشا ہوں گے۔