امام خمینیؒ کی چھتیسویں برسی کے موقع پر ایران کے مختلف صوبوں سے زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حکومت کی جانب سے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی تہران کے دو اہم علاقوں کہریزک اور فشافویہ میں امام خمینیؒ کی ارتحال کی چھتیسویں سالگرہ کے موقع پر 13 ہزار سے زائد زائرین کی میزبانی کی جارہی ہے۔ حرم مطہر امام خمینیؒ سے متصل ان علاقوں میں زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ منتظمین نے اس روحانی اور قومی تقریب کو شایانِ شان طریقے سے منعقد کرنے کے لیے ہمہ گیر انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔
برسی کی تقریبات سے تقریباً سات گھنٹے قبل ہی کہریزک میں 11 ہزار اور فشافویہ میں 2 ہزار زائرین قیام پذیر ہوچکے ہیں۔ زائرین کا تعلق مختلف صوبوں بشمول یزد، فارس، خوزستان، بوشہر، سیستان و بلوچستان، ہمدان اور آذربائیجان شرقی و غربی سے ہے۔
کہریزک میں 11 ہزار زائرین کے قیام کا بندوبست
کہریزک کے مسئول کریم گنجی نے مہر نیوز کو بتایا کہ اس موقع پر چھ خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جن میں سیکیورٹی، ثقافت، اطلاعات، رہائش، ٹریفک اور موکبوں سے متعلقہ امور شامل ہیں۔ ان کمیٹیوں نے تمام متعلقہ اداروں سے مل کر زائرین کے قیام، خوراک، سکیورٹی، صحت اور آمد و رفت کے لیے مکمل منصوبہ بندی کی ہے۔
گنجی کے مطابق، ابتدائی طور پر پانچ ہزار زائرین کی آمد متوقع تھی، تاہم عوامی جوش و جذبے کے باعث یہ تعداد 11 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ زائرین کو 24 مساجد میں قیام دیا گیا ہے جہاں ان کی سہولت کے لیے تمام ضروری خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
کہریزک کی عدلیہ کے سربراہ علی محمدی کے مطابق، ضلعی سطح پر خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے تحت تمام اداروں کو واضح ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ سپاہ پاسداران، محکمہ تعلیم، میونسپل ادارے، دیہی انتظامیہ اور مساجد انتظامیہ نے زائرین کی رہائش کے مقامات کا تعین کیا ہے جبکہ سیکیورٹی کمیٹی نے سکیورٹی اقدامات کو حتمی شکل دی۔
ٹریفک کی روانی کے لیے باقرشہر میونسپلٹی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے ٹریفک کمیٹی نے دو ماہ قبل ہی اپنے کام کا آغاز کر دیا تھا۔ موکبوں اور خیموں کی نگرانی کے لیے صوبائی بحران مینجمنٹ یونٹ کے تحت اجازت نامے جاری کیے گئے، اور محکمہ صحت نذورات کی تقسیم پر نگرانی کر رہا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب کی جانب سے 9 ہزار زائرین کی میزبانی
فشافویہ کے مسئول افشار کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب کی زیر نگرانی 9 ہزار زائرین کی میزبانی کا بھی انتظام کیا گیا ہے، جبکہ دیگر ادارے معاونت فراہم کررہے ہیں۔ ان ایام کے لیے ایک آن ڈیوٹی جج کی بھی تقرری عمل میں لائی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی قانونی مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ علاقے میں سیستان و بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار زائرین کے لئے تین مختلف مقامات پر قیام کا انتظام گیا ہے۔ یہ زائرین 4 جون کی صبح تقریباً 4 بجے حرم مطہر کی جانب روانہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ، یزد سے آنے والے دو سو سائیکل سوار اور فشافویہ کے 600 مقامی افراد بھی بسوں اور ذاتی گاڑیوں کے ذریعے تقریب میں شرکت کریں گے۔
امام خمینیؒ کی برسی صرف ایک مذہبی اجتماع نہیں بلکہ ایک انقلابی جذبے، قومی وحدت اور وفاداری کا مظہر ہے۔ کہریزک اور فشافویہ میں کیے گئے منظم انتظامات، عوامی رضاکارانہ شرکت اور مقامی و قومی اداروں کی ہم آہنگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایرانی قوم آج بھی اپنے امام اور انقلابی اصولوں سے وابستہ ہے۔
یہ تقریب نہ صرف امام راحل کی یاد کو تازہ کرتی ہے بلکہ یہ پیغام دیتی ہے کہ انقلاب زندہ ہے اور ایرانی قوم اس کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔