کیا آپ جانتے ہیں کہ چین کے بعض علاقوں میں عام جھینگر ہزاروں ڈالروں میں فروخت ہوتے ہیں؟اس کی وجہ یہ ہے کہ جھینگروں کی لڑائی کے مقابلے میں انہیں پیش کیا جاتا ہے اور ایک لڑائی پر خطیر رقم کی شرطیں لگائی جاتی ہیں۔
اگرچہ چین میں ہزاروں برس سے جھینگروں کی لڑائی ایک مشہور کھیل رہا ہے لیکن اب فراغت اور دولت سے اسے مزید اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ یہاں تک کہ ایک گاؤں میں جینیاتی طور پر بہتر اور تگڑے جھینگر تلاش کئے جاتےہیں ۔ ان میں سے بہترین جھینگر 7600 ڈالر یعنی سات لاکھ اسی ہزار پاکستانی روپے میں فروخت ہوتا ہے۔
چین کے صوبے شیندونگ کے شہر سیڈیان میں بڑے اور لڑاکا قسم کے جھینگر پائے جاتے ہیں جو لڑائی کےلیے بہت موزوں سمجھے جاتے ہیں۔ اگر یہاں سے کوئی بڑا اور غیرمعمولی جھینگر مل جائے تو حیرت انگیز قیمت میں فروخت ہوتا ہے۔ گرمیوں کے اختتام اور خزاں کے دوران یہ علاقہ جھینگروں کی آواز سے گونجتا رہتا ہے اور اطراف کے گاؤں والے بھی اپنی قسمت آزمانے یہاں آجاتے ہیں۔
رات کے وقت لوگ گھنٹوں جھینگر تلاش کرتے ہیں اور بہترین جھینگر پکڑ کر جمع کرتے رہتے ہیں۔ یہاں تک کہ 80 فیصد آبادی کا معمول یہی ہوتا ہے جو ہوٹل مالکان، ایجنٹوں اور دیگر اداروں کو جھینگر فروخت کرتے ہیں اس طرح چند ماہ کے لیے کروڑوں ڈالر کی جھینگر مارکیٹ وجود میں آجاتی ہے۔
صرف اگست میں ہی ایک خاندان پاکستانی 15 سے 16 لاکھ روپے کمالیتا ہے۔ ایک جھینگر چند ڈالر سے لے کر ہزاروں ڈالر تک میں فروخت ہوجاتا ہے۔ اب تک تاریخی طور پر ایک جھینگر مہنگا ترین فروخت ہوا ہے جس کی قیمت 46 ہزار ڈالر لگائی گئی تھی۔
لیکن اس طرح سے جھینگروں کی آبادی کم ہورہی ہے اور چینی ماہرینِ ماحولیات مسلسل اس کی جانب توجہ دلانے کی کوشش کررہے ہیں۔