تہران: ایران میں کورونا وائرس سے بچنے اور اس کے علاج کی غرض سے سوشل میڈیا پر زیر گردش ٹوٹکوں پر عمل کرتے ہوئے زہریلا کیمیکل پینے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کرگئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں برس فروری سے تاحال کورونا وائرس سے بچنے کیلیے زہریلا میتھانول کیمیکل پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 728 ہو گئی ہے ان میں سے 223 افراد اسپتال پہنچنے سے قبل ہی ہلاک ہوچکے تھے جب کہ بقیہ نے دوران علاج دم توڑا۔
مشیر صحت حسین حسانیان کا کہنا تھا کہ کئی ہلاکتیں گھروں میں ہوئیں جنہیں اسپتال نہیں لایا گیا اس کی وجہ سے ہلاکتیں 728 سے کئی زیادہ ہوسکتی ہیں جب کہ گزشتہ برس وائرس کی ابتدا کے دوران کے مقابلے میں رواں برس زہریلا کیمیکل پینے کی وجہ سے ہلاکتوں میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ برس 66 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایران کے وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہاں پور نے انکشاف کیا کہ 20 فروری کے بعد سے 5 ہزار سے زائد افراد نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے زہریلا کیمیکل پیا یا کھایا جن میں سے 525 افراد زہریلی میتھانول الکوحل کو نگلنے سے ہلاک ہوئے جبکہ 90 افراد بینائی کھو بیٹھے۔
واضح رہے کہ اسلامی ممالک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ایران میں ہوئیں جہاں 91 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز ہیں اور 5 ہزار 806 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔