سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے مسجد الـحرام میں مطاف (خانہ کعبہ کے اطراف کے صحن) کو تفصیلی صفائی کے لیے بند کرنے کے بعد عمرہ ادا نہ کرنے والے افراد کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ امور کے جنرل پریذیڈنٹ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز السدیس نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے جاری اعلان میں کہا گیا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے آج (بروز ہفتہ کی) صبح سے عمرہ ادا نہ کرنے والے افراد کے لیے مطاف (خانہ کعبہ کے اطراف کے صحن) کو کھولنے کی اجازت دی ہے۔
شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز السدیس نے احتیاطی طریقہ کار اور مسجد الحرام کے ورکرز کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت شہریوں اور تارکین وطن کی سلامتی، انہیں آرام و سکون، تحفظ اور فراہم کرنے کی خواہاں ہے۔
علاوہ ازیں عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فیصلہ تفصیلی صفائی اور جراثیم کش اقدامات کے سلسلے میں مطاف کو خالی کروانے کے بعد کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کے مقصد کے تحت نافذ کی گئی پابندیوں کے بعد گزشتہ روز پہلی مرتبہ مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ میں نماز جمعہ مساجد کے احاطے میں ادا کی گئی تھی۔
عرب نیوز کی علیحدہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام کے امام اور خطیب ڈاکٹر عبداللہ الجہانی نے کہا کہ شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی حکومت کی جانب سے عمرے کی ادائیگی پر عارضی پابندی لگانے کا اقدام شریعت کے عین مطابق ہے۔
گزشتہ روز مسجد الحرام میں جمعے کے خطبے میں انہوں نے کہا کہ زندگیوں کا تحفظ حکمران کی اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہے اور وہ اس بات کا اختیار رکھتے ہیں کہ مذہبی اسکالرز اور ماہرین سے مشاورت کے بعد خطرات کا اندازہ کرے۔
گزشتہ روز کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب نے مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ بھی عمرے پر پابندی کے عرصے کے دوران بند رکھنے جبکہ جنت البقیع میں بھی زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
قبل ازیں 5 مارچ کو مطاف کو بھی تفصیلی صفائی اور جراثیم کش اقدامات کے سلسلے میں خالی کروالیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 4 مارچ کو سعودی عرب نے کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی تھی۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ فیصلے کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور حالات تبدیل ہوتے ہی فیصلے کو واپس لے لیا جائے گا۔
اس سے قبل حکومت نے مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد کی تھی تاہم دونوں مقدس شہر سعودی عرب کے شہریوں کے لیے اب بھی کھلے ہوئے ہیں جہاں شہریوں کو نماز اور عبادات کرنے کی اجازت ہے۔
خیال رہے کہ چین سے شروع ہونے والا کورونا وائرس دنیا کے درجنوں ممالک میں پہنچ چکا ہے اور اس کے خطرے کے پیش نظر متعدد ممالک نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔
سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 5 کیسز سامنے آچکے ہیں اور سعودی عرب کی جانب سے ایران پر مسافروں کی آمدو رفت کا صحیح دستاویزی اندراج نہ کر کے کورونا وائرس کے عالمی خطرے میں اضافے کا الزام عائد کیا گیا ہے