لکھنؤ: راجدھانی کے موہن لال گنج تھانہ حلقہ کے تحت واقع ایک گاؤں میں اپنے بڑے بھائی کی کلہاڑی سے کاٹ کر بے رحمانہ قتل کردیا۔ اتنا ہی نہیں واردات کے بعدقاتل گھر پہنچا اور گاؤں والوں سے کہنے لگاکہ اس نے بھائی کا قتل کردیا ۔ سرپھرے کی بات سن کر کنبے والے کھیت پہنچے تو بزرگ کی لاش خون سے لت پت پڑی تھی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیا۔ وہیں قاتل کو گرفتار کرلیا ہے۔
موہن لال گنج کے ڈیہوا گاؤں کے رہنے والے بھبھوتی پرساد موریہ ۶۵ سالہ کا گاؤں کےباہر کھیت ہے۔ اسی کے بغل میں ان کے چھوٹے بھائی شنکر موریہ کا بھی کھیت ہے۔ دونوں نے کھیت میں سبزی اور دیگر فصل کی کاشت کاری کی ہے جس کے چلتے دونوں اپنے اپنے کھیتوں میں رات میں سوتے ہیںا ور صبح سبزی توڑکر فروخت کرتے ہیں۔
بتایا جارہا ہےکہ راستہ کو لے کر دونوںبھائیوں میں تنازعہ چل رہا ہے۔ اسی بات کو لے کر شنکر نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اتوارکی گزشتہ شب شنکر کا بھبھوتی سے کچھ تنازعہ ہوگیا جس کے بعد شنکر نے کلہاڑی سے تابڑ توڑ کئی وار کرکے قتل کردیا اور خون سے لت پت کپڑے پہنے گھر پہنچ گیا۔ اتنا ہی نہیں گاؤں والوں سے پولیس بھی بلانے کی بات کہی ۔
وہیں دوسری جانب قاتل کا بیٹا گواہی دینے کی بات پر گاؤں والوںکو دھمکا بھی رہا تھا۔ واقعہ کےبعد ایس پی سنجیو سنہا اور انچارج انسپکٹررفیع عالم پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور چھان بین شروع کردی۔
پولیس کو موقع سے قتل کا آلہ کلہاڑی برآمد ہوئی ہے۔ ایس پی کے مطابق قاتل نے پوچھ گچھ میں کہاسنی کےبعد قتل کی بات قبول کی ہے۔ حالانکہ دونوں بھائیوں کاپہلے سے ہی تنازعہ چل رہا ہے۔ متوفی کے بیٹے رام شنکر کی تحریر پر قتل کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔