لکھنؤ: ملک کے کئی علاقوں میں بے موسمی بارش نے فصلوں کو تباہ کر کے کسانوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ پہلے مانسون کے دوران بارشیں بہت کم ہوئیں اور اب ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں ہونے والی بے موسمی بارشیں فصلوں پر تباہی بن کر ٹوٹ رہی ہیں۔ اتر پردیش میں غیر موسمی بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور ریاست کے 75 اضلاع میں سے تقریباً 67 اضلاع غیر موسمی بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔
اتر پردیش کے متھرا، اٹاوہ، شاہجہاں پور اور گونڈا سمیت کئی اضلاع سے فصلوں کے نقصان کی اطلاعات ہیں۔ دھان کے کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے اور فصل گر گئی ہے۔ متھرا کے کئی علاقوں میں فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ ایک مقامی کسان نے بتایا کہ ہماری تقریباً صد فیصد فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، ہم معاوضے کا مطالبہ کرنے ڈی ایم کے دفتر آئے ہیں۔ ایک اور کسان کا کہنا تھا کہ کوئی سروے نہیں ہوا، انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی یعنی کسان امداد ملنے کے منتظر ہیں۔
اٹاوہ سے تعلق رکھنے والے آلو کے ایک کاشتکار نے بتایا کہ انہوں نے ستمبر کے آخر میں آلو کی جلد بوئی جانے والی قسم کی بوائی کی تھی لیکن 7 ہیکٹر رقبہ پر موجود آلو کی فصل غیر موسمی بارشوں کی وجہ سے بر طرح متاثر ہوئی ہے۔ شاہجہاں پور کے ایک کسان نے بتایا کہ بے موسمی بارشوں کی وجہ سے ان کی حالت انتہائی قابل رحم ہو گئی ہے۔ کسان نے کہا کہ ان کے لیے حالات کورونا کی وبا سے بدتر ہیں۔ کسان کا کہنا تھا کہ پہلے کمزور مانسون اور اب بے موسمی بارشوں نے ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
اس موسم میں خریف کی فصلیں تیاری کے آخری مرحلے میں ہوتی ہیں۔ دھان کی فصل کی بات کریں تو اس میں بالیاں آ چکی ہیں، لیکن موسلادھار بارش کے باعث کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔ کھیتوں میں پانی جمع ہونے سے دھان کی کھڑی فصلیں گر گئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں دھان کی فصل کو 50 فیصد سے 100 فیصد تک کا نقصان ہوا ہے۔
اس کے علاوہ لاکھوں ہیکٹر زرعی زمین میں پانی بھر جانے کے سبب مکئی اور آلو کی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان فصلوں کے علاوہ سویا بین، کپاس، باجرہ، جوار اور اُڑد کی فصلیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ بازار کے ماہرین کے مطابق فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔ ایسے میں آنے والے دنوں میں اس کا اثر براہ راست آپ کی جیب پر پر پڑنا یقینی ہے۔
محکمہ موسمیات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں یکم جون سے 30 ستمبر تک مانسون کے دوران 30 فیصد سے کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ ریاست کے 75 میں سے 53 اضلاع میں اوسط سے کم بارش کی وجہ سے خریف کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اور اب جبکہ مانسون رخصت ہو چکا ہے، تو کئی اضلاع میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 683 فیصد زائد بارش ہوئی ہے۔ ان بے موسمی بارشوں نے فصلوں کو شدید طور پر نقصان پہنچایا ہے۔ حکومت کی جانب سے تاحال سروے نہیں کرایا گیا ہے، اس کے بعد ہی یہ واضح ہو سکے گا کہ آخر کسانوں کا کتنا نقصان ہوا ہے۔