عالم اسلام: رائیٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا ایک سیاسی وفد رواں ہفتے فلسطین کے مغربی کنارے میں واقع رام اللہ شہر کا دورہ کرے گا اور وہاں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کرے گا ۔
سعودی عرب کا ایک سیاسی وفد رواں ہفتے فلسطین میں واقع رام اللہ شہر کا دورہ کرے گا۔
ایک فلسطینی عہدیدار نے سعودی عرب کے سیاسی وفد کے دورہ اسرائیل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد کی قیادت نایف السدیری کریں گے۔ نایف السدیری کی گزشتہ ہفتےسعودی عرب کے خصوصی نمائندے کے عنوان سے تعیناتی عمل میں آئی۔
واضح رہے کہ قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے بالآخر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ روابط کی برقراری میں انھیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان روابط کی برقراری کا موقع ہاتھ سے نکل رہا ہے اور اب ہم نازک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب کے ساتھ روابط کی برقراری کا معاہدہ آئندہ چند مہینوں میں نہیں ہوتا تو پھر اس معاہدے میں کئی سال لگ جائیں گے۔
اسی سلسلے میں صیہونی حکومت کے سیکیورٹی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے دھمکی دی ہے کہ اگر نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ روابط کی برقراری کےلئے فلسطینیوں کو کوئی مراعات دینے کی کوشش کی تو وہ اور اس کی جماعت نیتن یاہو کی کابینہ سے مستعفی ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کے دباؤ میں آکر اسرائیل کے سفارتی تعلقات برقرار کئے ہیں۔