نئی دہلی:ہندستان اور ایران نے آپسی تعاون کے 9معاہدوں پر آج دستخط کئے اور تصوف کے امن اور رواداری کے مشترکہ نظریہ کو آگے بڑھاتے ہوئے دہشت گردی اور بنیاد پرستی پھیلانے والی طاقتوں کو روکنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ایران کے صدر حسن روحانی اور وزیراعظم نریندر مودی کے مابین آج یہاں حیدرآباد ہاوس میں ہوئی وفود کی سطح کی بات چیت میں دونوں فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا۔دونوں ممالک نے جن دستاویزات پر آج دستخط کئے ان میں ڈبل ٹیکسیشن اور ریونیو چوری سے بچنے ، حوالگی معاہدے کے نفاذ کا دستاویز، روایتی طبی نظام، صحت اور طب، زراعت اور متعلقہ شعبے ، ڈاک شعبہ میں تعاون اور سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا سے چھوٹ کے علاوہ چابہار منصوبہ کی شاہد بے ہستی بندرگاہ کی لیز کو ہندستان کو دینے کا معاہدہ شامل ہے جس میں ہندستان کو 18مہینے تک اس بندرگاہ کو چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔
بعد میں مسٹر مودی نے اپنے پریس بیان میں کہاکہ ڈاکٹر روحانی کے دورہ سے ہندستان اور ایران کے تہذیب اور ثقافت کے ہزاروں برس پرانے تعلقات کی بنیاد پر مبنی ہمارے دوستانہ رشتوں میں مزید مضبوطی آئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 2016میں ان کے تہران دورہ کے دوران دوطرفہ تعلقات کا ایجنڈہ اور روڈمیپ تیا ر ہوا تھا۔ اسے آگے آبڑھایا جارہا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری اور دو طرفہ توانائی شعبہ میں شراکت داری کو مضبوط کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے چابہاربندرگاہ منصوبہ کو انجام تک پہنچانے میں ڈاکٹر روحانی کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ امن اور خوشحالی کے مفاد میں پڑوسی دوست افغانستان سمیت پورے علاقہ کو دہشت گردی، تشدد، مذہبی سخت گیری، اسمگلنگ وغیرہ بین الاقوامی جرائم کو روکنے کے لئے ان برائیوں کو پھیلانے والی طاقتوں کو روکنے کے لئے ہم پرعزم ہے ۔ ڈاکٹر روحانی کا دورہ اس سمت میں ہمارے اسٹریٹجک تعاون کو بڑھانے والا ہے ۔