الہ آباد۔ کئی دنوں کی غیر یقینی صورت حال کے بعد آخرکار اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کو بھومی پوجن میں شرکت کرنے کے لئے باضابطہ دعوت نامہ بھیج دیا گیا ہے۔ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد ملک کے گیارہ اکھاڑوں پر مشتمل سادھو سنتوں کی نمائندہ تنظیم ہے ۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ کے سکریٹری چنپت رائے کی طرف سے اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کو بھومی پوجن میں شرکت کی با قاعدہ دعوت دے دی گئی ہے۔
دعوت نامے میں اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد سے گذارش کی گئی ہے کہ آئندہ ۵؍ اگست کو پی ایم مودی رام مندر کی تعمیر کے لئے بھومی پوجن کا آغاز کریں گے ۔ اس تاریخی موقع پر اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کو تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت دی جاتی ہے ۔دعوت نامے میں اکھاڑا پریشد کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ چار اگست کی شام تک ایودھیا کے جانکی پورم میں پہنچ جائے۔ بھومی پوجن میں شرکت کا دعوت نامہ ملنے پر اکھاڑا پریشد نے اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نرندر گری کا کہنا ہے کہ رام مندر تحریک میں اکھاڑا پریشد کے سادھو سنتوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور اپنی قربانیاں پیش کی تھیں۔ ہمیں بھومی پوجن میں شرکت کے دعوت نامے کا بے صبری سے انتظار تھا۔ مہنت نرندر گری کا یہ بھی کہنا ہے کہ جونا اکھاڑے کے سر براہ مہنت ہری گری اور اکھاڑا پریشد کے صدر چار اگست کو ایودھیا پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ بھومی پوجن میں اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کو دعوت نامہ نہ ملنے سے سیاسی قیاس آرئیاں تیز ہو گئی تھیں۔ خو د اکھاڑا پریشد نے بھی بھومی پوجن میں شامل ہونے کی اپنی خواہش کا کھل کراظہار کیا تھا ۔اکھاڑا پریشد سے وابستہ بعض سادھو سنتوں نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ ایودھیا میں ہونے والی بھومی پوجن میں ان کی شرکت کو یقینی بنائی جائے۔ لیکن اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد نے واضح کیا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے بھومی پوجن میں صرف دو لوگوں کو شرکت کرنے کی ا جازت دی گئی ہے۔ ایسے میں اکھاڑا پریشد کے سادھو سنت کسی اور موقع پر ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں اپنا تعاون پیش کریں گے۔