مرکزی حکومت لگاتار ٹیکس کلیکشن بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے اور اس کا نتیجہ بھی سامنے آنے لگا ہے۔ رواں مالی سال یعنی 23-2022 میں 10 فروری 2023 تک ہوئے ٹیکس کلیکشن کو دیکھیں تو ملک کے ٹیکس دہندگان نے اب تک کا سب سے زیادہ ٹیکس بھرنے کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
انکم ٹیکس اور کارپوریٹ ٹیکس کو ملا کر مرکزی حکومت کے مجموعی بجٹ اندازہ کا 91.39 فیصد ڈائریکٹ ٹیکس کلیکٹ ہو چکا ہے۔
وزارت مالیات نے ہفتہ کے روز جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال 10 فروری تک اس کا ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 24.09 فیصد بڑھا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ریفنڈ کو ہٹانے کے بعد حکومت کے ٹیکس کلیکشن میں 18.40 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 10 فروری 2023 تک حکومت کا گراس ڈائریکٹ ٹیکس 15.67 لاکھ کروڑ روپے رہا۔ اس میں سے انکم ٹیکس ریفنڈ کو ہٹانے کے بعد اس کا کلیکشن 12.98 لاکھ کروڑ روپے رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں، یہ حکومت کے گزشتہ بجٹ کے ٹیکس اندازہ کا جہاں 91.39 فیصد ہے، وہیں ڈائریکٹ ٹیکس کے ترمیم شدہ اندازہ کا یہ 78.65 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں ڈائریکٹ ٹیکس دو طرح سے کلیکٹ کیا جاتا ہے۔ ایک کارپوریٹ ٹیکس کے طور پر اور دوسرا انفرادی انکم ٹیکس کے طور پر۔ اب اگر تازہ اعداد و شمار کو دیکھیں تو کارپوریٹ انکم ٹیکس کا گروتھ اس سال 19.33 فیصد رہا، جبکہ عام آدمی کے ذریعہ بھرے جانے والے انکم ٹیکس میں 29.63 فیصد کا گروتھ درج کیا گیا ہے۔
ریفنڈ کا حساب کتاب کرنے کے بعد کارپوریٹ ٹیکس کلیکشن کا گروتھ 15.84 فیصد رہا ہے، جبکہ عام آدمی کے ٹیکس کلیکشن کا گروتھ ریٹ 21.93 فیصد رہا ہے۔ بہرحال، حکومت نے یکم اپریل 2022 سے 10 فروری 2023 تک کی مدت کے دوران ریفنڈ کی گئی رقم کی تفصیلات بھی دے دی ہے۔ اس مدت میں حکومت نے 2.69 لاکھ کروڑ روپے کے ریفنڈ ایپلی کیشن کو پروسیس کر دیا ہے۔ یہ اس سے گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 61.58 فیصد زیادہ ہے۔