نئی دہلی، 24 ستمبر (یو این آئی) ملک میں86 فیصد طبی مصنوعات اور مشینیں درآمد کی جاتی ہیں اور مرکزی حکومت نے اس سمت میں ملک کو خود کفیل بنانے کے مقصد سے متعدد اسکیمیں شروع کی ہیں۔ اسی طرح کی ایک اسکیم نیشنل بائیوفرما مشن کے تحت ملک کی پانچ ریاستوں میں طبی آلات کی یونٹ قائم کرنے کے لئے 148.79 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
صحت و خاندانی بہبود مرکزی وزیر مملکت اشونی کمار چوبے نے بدھ کے روز لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل بائیوفرما مشن کے تحت طبی آلات کی مینوفیکچرنگ اور ان کی جانچ کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے 148.79 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے لئے نو فیسیلٹی کو مالی اعانت دی گئی ہے۔ اس کے تحت آندھرا پردیش کو 83.20 کروڑ، تلنگانہ کو 22.71 کروڑ، اترپردیش کو 19.09 کروڑ، کرناٹک کو12.70 کروڑ اور مہاراشٹرا کو 11.09 کروڑ روپئے الاٹ کئے گئے ہیں۔
مسٹر چوبے نے کہا کہ جو طبی سازوسامان درآمد کیے جاتے ہیں ان میں میڈیکل سے متعلق الیکٹرانک آلات، سرجیکل آلات، ڈسپوزایبل میڈیکل مصنوعات، آئی وی ڈی ریجنٹ اور امپلانٹ سے متعلق سامان شامل ہیں۔
مرکزی حکومت نے میڈیکل آلات کی مینوفیچکرنگ کے شعبے میں خود کفیلی کو فروغ دینے کے لئے نیشنل بائیوفرما مشن اور میڈیکل ڈیوائس پارک کو فروغ دینے سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ محکمہ بایوٹیکنالوجی کے ذریعہ آندھرا پردیش میڈ ٹے زون کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا ڈی بی ٹی-اے ایم ٹی زیڈ کمانڈ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نیشنل بائیو میڈیکل ریسارسز کنسرٹیم، بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کاؤنسل کی بیونیسٹ اسکیم اور طبی آلات کی گھریلو تیاری کو فروغ دینے کے لئے مینوفیکچرنگ سے متعلق ملکی طبی آلات کی تیاری کو فروغ دینے کے لئے نئی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔