میرٹھ ۔ ملک کی نئی تعلیمی پالیسی میں ایم فل کی اہمیت کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی نے بھی اپنے یہاں ایم فل ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یونیورسٹی نے سبھی 19 مضامین میں ایم فل ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم فل اور ایم اے اردو کے آج سے شروع ہوئے آف لائن امتحانات میں ایم فل کے آخری بیچ کے طلباء اور طالبات امتحان میں شامل ہوئے۔
پی ایچ ڈی کے لیے تیاری کرنے والے ان طالب علموں نے ایم فل کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت ایم فل کورس ختم کیے جانے کے یونیورسٹی انتظامیہ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شعبہ اردو میں ایم فل کے آخری بیچ کے طالب علموں کا کہنا ہے کہ ایم فل کے ذریعہ ان کی پی ایچ ڈی کی راہ ہموار ہوئی ہے لیکن مستقبل میں طالب علموں کو یہ سہولت اب حاصل نہیں ہو سکے گی۔ طلباء اور طالبات کا کہنا تھا کہ ایم فل کے ذریعہ انہوں نے ریسرچ ورک کی تمام ضروری معلومات اور باریکیوں کو سمجھا جو آنے والے وقت میں ان کی تحقیق کے کام میں کافی مددگار ثابت ہوگی۔
میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی ایم فل کورس شروع کرنے والی ملک کی پہلی یونیورسٹی تھی۔ 1968 کے بعد سے اب تک 19 مضامین میں ایم فل کورس جاری تھا۔ خاص طور پر 2002 میں شعبہ اردو کے قائم ہونے کے بعد سنہ 2005 سے اُردو ایم فل میں متعدد طلباء اور طالبات نے شعبہ سے ایم فل ڈگری حاصل کرکے نہ صرف پی ایچ ڈی میں داخلہ حاصل کیا بلکہ انٹر کالجوں میں تدریسی خدمات بھی انجام دی ہیں۔ لیکن آنے والے وقت میں طالب علموں کے لیے ایم فل کی سہولت ختم ہونے سے اب اس کا اثر اردو تحقیق کے کاموں پر بھی پڑ سکتا ہے۔