بھارت میں لوک سبھا انتخابات کے دوران اپولو ہسپتال انٹرپرائزز لمیٹڈ کی ایگزیکٹو وائس چیئرمین شبانہ کامینینی نے شکایت کی ہے کہ ان کا ووٹ پولنگ سینٹر کے ووٹرز لسٹ سے غائب کردیا گیا ہے۔
بزنس ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے جب انہوں نے دیکھا تھا تو ان کا نام ووٹرز فہرست میں موجود تھا تاہم جب وہ کاروباری دورہ مکمل کرکے واپس آئیں تو یہ غائب ہوگیا۔
لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ ریاست کے حلقے چویلا سے کانگریس کے امیدوار کی رشتہ دار شبانہ کامینینی نے واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ ’میں بوتھ آئی اور میرا نام غائب تھا، کیا ہمارا کوئی شمار نہیں، ہمارے ساتھ شہری ہونے کی حیثیت سے دھوکا ہوا ہے‘۔
پولنگ بوتھ کے حوالے سے ان کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شبانہ کامینینی کے ایک ہی پولنگ اسٹیشن کے 2 سیریل نمبر میں 2 ووٹ تھے جس کی وجہ، ان کے پاس 2017 سے 2 شناختی کارڈ کا ہونا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ڈوپلکیٹ شناختی کارڈ کو ختم کرنے کے آپریشن کے دوران ان کی بھی شناخت ہوئی تھی جس پر بی ایل او نے نوٹس جاری کیا تاہم کسی تکنیکی غلطی کی وجہ سے ان کے دونوں ہی ووٹ ہٹ گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای آر او سے اس معاملے پر وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔
ویڈیو میں کامینینی کا کہنا تھا کہ ’ان سب باتوں سے سبق سیکھنے کو ملتا ہے کہ نظام میں بہتری کی ضرورت ہے، ہر شخص کو اپنا ووٹ بار بار دیکھنا ہوگا تاکہ اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے‘۔
خیال رہے کہ بھارت میں تلنگانہ ریاست میں لوک سبھا کی 17 نشستوں کے پولنگ کے عمل کا اختتام ہوگیا ہے۔
انتخابات کے پہلے مرحلے میں 17 نشستوں کے لیے 443 امیدوار سامنے آئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انتخابات کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خراب ہونے سمیت چند افراد کا ان کا نام ووٹرز فہرست میں نہ ہونے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔