نئی دہلی ۔ انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد ، اب ٹیم انڈیا (IND VS ENG) کے سامنے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جیت حاصل کر نے کا چیلنج ہے۔ آج سے دوسرا ٹیسٹ چنئی میں کھیلا جائے گا اور ہندوستانی ٹیم نے یہ میچ جیتنے کے لئے اسپن دوستانہ پچ تیار کرلیں۔
چنئی کی پچ خشک ہے اور کہا جارہا ہے کہ گیندپہلے ہی دن سے اسپنرز کی مدد کرے گی۔ پہلے ٹیسٹ کی شکست کے بعد ، ٹیم مینجمنٹ کے سامنے دو آپشن تھے۔گراس کو پہلے پچ پر چھوڑ دیں اور گھاس کو نکال دیں اور کچھ پانی ڈال دیں تاکہ پچ دھوپ میں سوکھ جائے۔
تاہم ، ایسی خشک وکٹوں پر ٹیم انڈیا کو بھی بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ماضی میں ، صرف اس طرح کے تجربات الٹا پھیر چکے ہیں۔ 2017 میں پونے میں ٹرننگ پچ پر پہلے دن اسٹیو اسمتھ نے دباؤ بنایاتھا۔ میزبان ٹیم کو خبر نہیں تھی کہ گیند اس طرح کی ٹرن لے گی۔ 2012 میں ، کیون پیٹرسن نے ممبئی میں اسی طرح کی پچ پر 186 رن بنائے تھے۔ دونوں میچوں میں ، مخالف اسپنرز نے صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ہندوستان کو اپنے ہی گھر سخت مقابلہ کرنا پڑا تھا۔ اب اگر انگلینڈ کے بلے بازوں کو پونے کی پچ پر پریشانی ہوئی ہے تو ہندوستانی کھلاڑیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوسکتاہے۔
ہفتہ کو انگلینڈ کے خلاف دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میں ، ہندوستانی ٹیم پچ پر اپنی غلطیوں سے سبق لے گی ۔تاکہ اسپنرز کو مدد مل سکیں، کیونکہ کپتان ویراٹ کوہلی بخوبی واقف ہیں کہ یہاں آرڈر سے باہر ہونے کا مطلب ورلڈ ٹیسٹ ریکنگ میں ہندوستان کی بادشاہت کو خطرہ ہوسکتاہے ۔اب آنے والے تین میچوں میں ہندوستان کے لئے واپسی کرتے ہوئے انگلینڈ کو شکست دینا ہوگا ۔ عام طور پر ، دباؤ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کوہلی کو بھی بطور کپتان اپنا رول ادا کرنا پڑے گا۔ ہندوستان کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں داخل ہونے کے لئے دو میچ جیتنے ہیں اور ایک بھی شکست نہیں ہونی چاہیے۔
ہندوستانی نائب کپتان اجنکیا رہانے نے اپنی فارم کے حوالے سے تشویش کو خارج کرتے ہوئے رہانے نے انگلینڈ کے خلاف ہفتے کے روز سے ہونے والے دوسرے ٹیسٹ کی ماقبل شام پر آج کہا،’ دیکھیے ہم دو سال کے بعد اپنے گھر میں کھیل رہے ہیں۔ ہم نے آخری گھریلو سیریز جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی تھی اور آپ اس وقت کے ریکارڈ کو دیکھیں تو میرا مظاہرہ اچھا رہا تھا‘۔رہانے نے جنوبی افریقہ کے خلاف رانچی میں سنچری بنائی تھی اور بنگلہ دیش کے خلاف 2019 میں دو نصف سنچری بنائے تھے۔ اس کے بعد 14 پاریوں میں وہ ایک بار ہی 50 رن سے آگے جا پائے۔ انہوں نے گذشتہ برس میلبورن سنچری بنائی تھی اور یہی ان کا ففٹی پلس کا اسکور تھا۔ چنئی ٹیسٹ میں رہانے ایک اور صفر بناپائے تھے۔
نائب کپتان نے کہا،’ یہ سب کچھ ٹیم کے بارے میں ہے‘ کسی ایک شخص کے بارے میں نہیں ہے۔ میری پوری توجہ صرف اسی بات پر ہے کہ میں ٹیم کے لیے کس قدر حصہ داری دے سکتا ہوں۔
اگرا آپ گذشتہ 10-15 ٹیسٹ میچوں کو دیکھیں اور میرے ذاتی مظاہرے کو دیکھیں تو آپ پائیں گے کہ میں نے کچھ رن بنائے ہیں۔ اس لیے میں زیادہ متفکر نہیں ہوں کہ کیا ہو رہا ہے اور پہلے ٹیسٹ میں کیا ہوا تھا۔ مین اتنا جانتا ہوں کہ مجھ سے کیا چاہتی ہے اور مجھے ٹیم کے لیے حصہ داری کرنی ہے۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ میں یہ کر سکتا ہوں‘۔
انگلینڈ نے جمعہ کو ہندوستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے لئے 12 رکنی ٹیم کا اعلان کیا اور چار تبدیلیاں کیں۔ دوسرا ٹیسٹ سنیچر کو چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں شروع ہورہا ہے۔
فاسٹ بولر جوفرا آرچر دائیں کہنی میں درد کی وجہ سے انجیکشن لگنے کے بعد دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ دوسرے ٹیسٹ میں بولر جیمز اینڈرسن ، وکٹ کیپر جوس بٹلر ، آف اسپنر ڈوم بیس کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ان کھلاڑیوں کی جگہ فاسٹ بولر اسٹورٹ براڈ ، آف اسپنر معین علی ، وکٹ کیپر بین فاکس ، فاسٹ بولر اولی اسٹون اور کرس ووکس کو جگہ دی گئی ہے۔ٹیم میں باقی سات کھلاڑی وہی ہیں جو پہلے ٹیسٹ میں تھے۔ انگلینڈ ہندوستان کے خلاف پہلا ٹیسٹ 227 رنز سے جیتنے کے بعد چار میچوں کی سیریز میں 1-0 سے آگے ہے۔ تیسرا اور چوتھا ٹیسٹ میچ احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی طرف سے آج جاری کردہ ایک بیان میں آخری الیون کا اعلان سنیچر کی صبح میچ سے قبل کیا جائے گا۔
ہندوستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی شاندار فتح کے بعد کپتان جوروٹ نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم کی جیت کا سلسلہ جاری رہے گا۔انگلینڈ ہندوستان کے خلاف پہلا ٹیسٹ 227 رنز سے جیتنے کے بعد چار میچوں کی سیریز میں 1-0 سے آگے ہے۔ یہ جیت انگلینڈ کی ہندوستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں غیر ملکی سرزمین پر مسلسل چھٹی فتح ہے۔روٹ نے بتایا کہ انگلینڈ سنیچر کو چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔یہ یقینی ہے کہ ہندوستان پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کا سخت مقابلہ کرے گا۔ لیکن روٹ کو یقین ہے کہ ان کی ٹیم عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی اور فتح کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ روٹ نے بتایا کہ “اس کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ٹیم کی بہترین کارکردگی اور جیت کا سلسلہ جاری نہیں رہ سکتا ہے۔”انہوں نے بتایاکہ “یقینا ہمیں بہترین کھیل کا مظاہرہ کرنا ہے اور ہم ایک ٹیم کی حیثیت سے اپنی صلاحیتوں کے بارے میں لوگوں کے خیالات کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔ ہم نے اپنے ملک سے باہر مسلسل چھ میچوں میں جیت حاصل کی ہے۔‘‘