ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ کوہلی نے ایک بارپھرسابق کپتان مہندرسنگھ دھونی کا بچاو کیا، جنہیں لارڈس میں دوسرے ونڈے میچ میں ہندوستان کی 86 رنوں کی شکست کے دوران 58 گیندوں میں 37 رنوں کی اننگ کھیلنے کے لئے تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ایک وقت محدود اووروں کے کرکٹ کے سب سے اہم فنیشرمانے جانے والے دھونی کو گزشتہ کچھ برسوں میں دوسرے اینڈ پر ٹاپ آرڈر کے ساتھی کی غیرموجودگی میں دباووالے میچوں میں جدوجہد کرنی پڑی ہے۔
دھونی کو بچانے کےلئےآگے آئے وراٹ، اپنے جواب سے سب کوکردیا خاموش
وراٹ کوہلی اور مہندر سنگھ دھونی: فائل فوٹو
جبکہ لارڈس میں انگلینڈ کے 323 رن کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ٹاپ آرڈر کے فلاپ ہونے کے بعد دھونی پر کافی ذمہ داری تھی، لیکن وہ تیزرفتار سے رن بنانے میں ناکام رہے اورہندوستان کی پوری ٹیم 50 اوور میں 236 رنوں پرسمٹ گئی تھی۔
اپنی سست اننگ کے سبب دھونی کو نہ صرف ہوٹنگ برداشت کرنی پڑی بلکہ انہیں انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے بھی آڑے ہاتھوں لے لیا تھا۔ حالانکہ ناصر حسین نے جب دھونی کی اننگ پر سوال کیا تو کوہلی نے میچ کے بعد کہا “یہ بدقسمتی ہے کہ لوگ تیزی سے نتیجے پرپہنچ جاتے ہیں۔ جب وہ اچھا کرتا ہے تو لوگ اسے اب تک کا سب سے اچھا فنیشر کہتے ہیں اورجب چیزیں صحیح نہیں ہوتی ہیں تو لوگ اس پر تنقید کرتے ہیں۔
ساتھ ہی کوہلی نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ اننگ کو مضبوطی دینا ہے۔ اس کے پاس تجربہ ہے، لیکن کبھی کبھی چیزیں آپ کے موافق نہیں رہتی ہیں۔ ہمیں اس پراورسبھی کھلاڑیوں کی صلاحیت پرمکمل یقین ہے۔