بھارت کے کلاسیکل گلوکار پنڈت جسراج 90 برس کی عمر میں امریکا کی ریاست نیو جرسی میں واقع گھر میں انتقال کرگئے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ان کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کے باعث ہوا۔
پنڈت جسراج بھارتی کلاسیکل موسیقی کا ایک بڑا نام تھے اور ان کا تعلق میواتی گھرانہ سے تھا تاہم وہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بھارت میں نافذ لاک ڈاؤن کے وقت وہ امریکا میں مقیم تھے۔
ان کے اہل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘ انتہائی دکھ کے ساتھ ہم اطلاع دیتے ہیں پنڈت جسراج جی نے نیو جرسی میں واقع گھر میں کارڈیک اریسٹ کے باعث 17 اگست کو صبح 5 بج کر 15 منٹ پر انتقال کرگئے۔
پنڈت جسراج کو کلاسیکل موسیقی میں ان کے والد نے متعارف کرایا تھا اور بعدازاں انہوں نے اپنے بڑے بھائی پنڈت پرتاپ ناراین سے طبلے کی تربیت حاصل کی تھی۔
انہوں نے 14 برس کی عمر میں کلاسیکل گلوکاری کی تربیت کا آغاز کیا تھا اور ان کا ریاض دن میں 14 گھنٹے تک جاری رہتا تھا۔
پنڈت جسراج کا موسیقی کا سفر 80 برس سے زائد عرصے پر محیط تھا اور انہوں نے پدما شری، پدما بھوشن اور پدما وی بھوشن جیسے اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کلاسییکل گلوکاری کی آخری نسل کی نمائندگی کی جس میں 83 سالہ کشوری امونکر شامل ہیں۔
ان کی موت پر بھارتی وزیراعظم سمیت کئی نامور شخصیات نے دکھ کا اظہار کیا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کیا کہ پنڈت جسراج کی موت سے بھارت ثقافت میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے، انہوں ے کئی گلوکاروں کی غیر معمولی سرپرستی بھی کی تھی، ہم ان کے اہل خان اور دنیا بھر میں ان کے مداحوں سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
جاوید اختر نے ٹوئٹ کیا کہ ‘ ہندوستانی سنگیت کا ایک بڑا ستون آج گرگیا، پنڈت جسراج کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں، میں انہیں اسٹیج پر اپنے بازو اٹھائے کھڑے دیکھ سکتا ہوں جیسے وہ آخری بار اپنی نرم آواز میں جے ہو کہہ رہے ہوں۔