امریکی ریاست مینیسوٹا میں ہند وستانی نژاد بلڈر کو شدید مخالفت کا سامنا ہے۔ دراصل ہند نژاد بلڈر فراز یوسف نے مسلمانوں کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی تیار کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس ہاؤسنگ سوسائٹی میں 434 گھر، دکانیں، ریسٹورنٹ، کھیل کا میدان اور ایک بڑی مسجد بھی بنائی جانی ہے۔
تاہم مینیسوٹا کے مقامی لوگ کسی بھی قسم کی علیحدگی سے بچنے کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی کے منصوبے کی مخالفت میں مصروف ہیں۔ اس ہاؤسنگ سوسائٹی پروجیکٹ کو لے کر مینیسوٹا کے لوگوں میں کافی غصہ ہے۔ ساتھ ہی کچھ لوگ ہاؤسنگ پروجیکٹ کی حمایت میں بھی ہیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنی پسند کا انتخاب کرنے کی آزادی ہونی چاہیے۔
لیوک والٹر مینیسوٹا میں مسلمانوں کے لیے بنائے جانے والے ہاؤسنگ پروجیکٹ کے مخالف ہیں۔ لیوک والٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ‘اس قسم کا معاملہ پسند اور ڈیزائن کے ذریعہ باقی لوگوں کو الگ تھلگ کرنے کے بارے میں ہے۔’ اس منصوبے کے حامی ڈین ڈوولس نے کہا، ‘میں نے ذاتی طور پر ایسا محسوس کیا جیسے میں نے 50 سال کا اپنا حق کھو دیا ہے۔’
ادھر امریکہ کی ریاست مینیسوٹا میں اس ہاؤسنگ پروجیکٹ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تشدد کی اطلاعات بھی ہیں۔ جہاں حامی کہہ رہے ہیں کہ انہیں اپنے لیے انتخاب کا حق دیا جائے، وہیں مخالفین کہہ رہے ہیں کہ شہر کبھی تقسیم نہیں ہو سکتا۔
ہندوستانی نژاد بلڈر فراز یوسف کا مسلمانوں کے لیے ایک ہاؤسنگ سوسائٹی پروجیکٹ کا نام مدینہ لیکس ہے۔ فراز یوسف نے نیویارک ٹائمز کو بتایا، ‘اس ہاؤسنگ سوسائٹی میں تمام قوانین پر عمل کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ مسلمانوں کے لیے یقیناً دوستانہ ہوگا لیکن ایسا نہیں ہے کہ یہ صرف مسلمانوں کے لیے ہوگا۔‘