نئی دہلی : من پریت کور ایک ممتاز ہندوستانی شاٹ پٹر ہیں جو اپنی طاقت اور ایتھلیٹک مہارت کے لیے جانی جاتی ہیں ۔ کامیابی کی طرف ان کا سفر قومی ایتھلیٹکس کے منظر نامے سے شروع ہوا ، اور آہستہ آہستہ بین الاقوامی سطح پر پروان چڑھا ۔
من پریت نے سال 2017 کی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر اپنی شاندار پرفارمینس کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرخیاں بٹوریں ۔ کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز میں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے ملک کے تمغوں کی تعداد میں مسلسل اپنا تعاون دیا۔اپنی کامیابیوں کے علاوہ ، منپریت عزم مصصم کی علامت مانی جاتی ہیں۔ شاٹ پٹ میں اپنے قابل ذکر کارناموں اور عالمی کھیلوں کے پلیٹ فارم پر بہترین کارکردگی کے لیے اپنی محنت اور لگن سے خواہش مند کھلاڑیوں کو بے حد متاثر کیا ہے ۔
من پریت کور ، 5 مارچ 1990 کو ہندوستان کے امبالا میں پیدا ہوئیں۔ منپریت کور تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں ۔ جب وہ 13 برس کی تھیں تو ان کے والد کا انتقال ہو گیا ۔ ان کی ماں 2006 میں مفلوج ہو گئی تھی ۔ منپریت نے اپنے کزنز کے ذریعے ایتھلیٹکس میں دلچسپی پیدا کی جو کھیلوں سے تعلق رکھتے تھے۔
ان کا ایک کزن یونیورسٹی کی سطح کا 100 میٹر سپرنٹر تھا اور دوسرا ڈسکس تھرو کرنے والا ، جبکہ ان کی بہن بھی شاٹ پٹر تھی ۔ انہوں نے ابتدائی طور پر 100 میٹر میں ایک سال تک تربیت حاصل کی ، لیکن ان کے بھائی جس کے زیر اثر انہوں نے تربیت حاصل کی تھی اسے لگا کہ وہ شاٹ پٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتی ہیں۔
نپریت نے اپنے کیریئر میں سال 2016 میں ریو اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔پنجاب کے پٹیالہ کے ساہولی گاؤں کی رہائشی منپریت کور ملک کے سرفہرست کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں ۔
سال2015 میں نیشنل اوپن چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔ستمبر 2015 میں کور نے شاٹ پٹ میں 17.96 میٹر کا قومی ریکارڈ بنایا ۔ سال 2013 میں منپریت کور نے نیشنل ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں 75 کلوگرام کے زمرے میں طلائی تمغہ جیتا ۔ سال2007 میں ، وہ 5 ویں آئی اے اے ایف ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ میں 9 ویں نمبر پر تھیں ۔
منپریت کور نے ژنہوا ، چین میں 2017 ایشین گراں پری میں 18.86 میٹر کی ان کی گولڈ میڈل جیتنے والی کارکردگی دنیا کی معروف تھرو ثابت ہوئی ، جس سے وہ فہرست میں پہلے مقام پر پہنچ گئیں ۔ درجہ بندی میں انہوں نے پہلا مقام حاصل کیا ۔ کور نے شاٹ پٹ میں ریو 2016 کے سمر اولمپکس میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے کے لیے کوالیفائی بھی کیا تھا ۔
کور نے 2007 میں آسٹرووا میں 5 ویں آئی اے اے ایف ورلڈ یوتھ چیمپئن شپ میں 9 واں مقام حاصل کیا ۔
2010 میں ، انہوں نے 3 برسوں کا بریک لیا اور خواتین کے شاٹ پٹ میں 18 سال پرانا قومی ریکارڈ توڑنے کے لیے واپس آئیں ۔ 2015 میں ، انہوں نے کولکتہ میں 55 ویں نیشنل اوپن ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 17.96 میٹر تھرو اسکور کرتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا ۔
کور نے بعد میں جولائی میں اڈیشہ میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2017 میں طلائی تمغہ جیتا ۔
کور اپنے میدان میں 2016 میں ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والی واحد ہندوستانی خاتون تھیں ۔کور نے ایشین گراں پری ایتھلیٹکس میٹ کے پہلے مرحلے میں قومی ریکارڈ اور عالمی سیزن کی سرکردہ کوشش کے ساتھ طلائی تمغہ جیتا ۔ انہوں نے 18.86 میٹر کے اپنے بہترین تھرو کے ساتھ قومی ریکارڈ قائم کیا ۔ اس کارکردگی کے ساتھ ، کور نے اگست میں لندن میں ہونے والی آئی اے اے ایف ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے بھی کوالیفائی کیا ۔ عالمی چیمپئن شپ میں خواتین کے شاٹ پٹ کے لیے داخلے کا معیار 17.75 میٹر ہے ۔
کور کا 2017 میں چار بار سٹیرائڈز کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا ۔ انہوں نے 20 جولائی 2017 سے 4 سال کی معطلی کی مدت پوری کرنا شروع کی ، اور اس کے نتیجے میں انہیں اپنے سونے کے تمغے اور قومی ریکارڈ سے محروم ہونا پڑا ۔ منپریت کور نے شاٹ پٹ میں نیا قومی ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ انہوں نے چنئی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں بین ریاستی سینئر چیمپئن شپ میں 18.06 میٹر کے تھرو کے ساتھ ایک نیا قومی ریکارڈ قائم کیا ۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے 7 سال پہلے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ ا۔
سال2015 میں ، منپریت نے 17.96 میٹر کے تھرو کے ساتھ قومی ریکارڈ قائم کیا تھا ۔ نئے ریکارڈ کے ساتھ ، منپریت نے جولائی میں انگلینڈ میں کامن ویلتھ گیمز اور اگلے سال ایشین گیمز کے لیے بھی کوالیفائی کیا ۔
اتر پردیش کی کرن بالیان نے 16.84 میٹر کے تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا جبکہ مہاراشٹر کی ابھا کٹوا نے 16.69 میٹر کے تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا ۔ ریاست کی منپریت کے علاوہ بھیوانی کی یوگیتا نے بھی شاٹ پٹ میں حصہ لیا ۔