امریکی انتخابات میں ہندوستانیوں نے ایک بار پھر جیت حاصل کی ، کم از کم 10 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔یہ جیت امریکی سیاست میں ہندوستانی برادری کے بڑھتے ہوئے غلبے کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ جیت امریکی سیاست میں ہندوستانی برادری کے بڑھتے ہوئے غلبے کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ جیت امریکی سیاست میں ہندوستانی برادری کے بڑھتے ہوئے غلبے کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ 10 ہندوستانی نژاد امریکی جنہوں نے مقامی اور ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
واشنگٹن۔ امریکہ میں کم از کم 10 ہندوستانی نژاد امریکیوں نے ملک کے مختلف حصوں میں مقامی اور ریاستی سطح کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ہندوستانیوں کا تعلق ڈیموکریٹ پارٹی سے ہے۔ یہ جیت امریکی سیاست میں ہندوستانی برادری کے بڑھتے ہوئے غلبے کو ظاہر کرتی ہے۔
حیدرآباد میں پیدا ہونے والی غزالہ ہاشمی مسلسل تیسری بار ورجینیا کی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔ وہ ورجینیا کی سینیٹ میں جگہ بنانے والی پہلی ہندوستانی نژاد امریکی اور مسلم خاتون تھیں۔ اس کے ساتھ ہی سہاس سبرامنیم بھی ورجینیا کی سینیٹ کے لیے دوبارہ منتخب ہو گئے ہیں۔ وہ 2019 اور 2021 میں دو بار ہاؤس آف ڈیلیگیٹس کے لیے منتخب ہوئے۔ ہیوسٹن میں پیدا ہونے والے سبرامنیم پچھلی اوباما انتظامیہ کے دوران وائٹ ہاؤس میں ٹیکنالوجی پالیسی کے مشیر تھے۔ وہ ورجینیا ہاؤس کے لیے منتخب ہونے والے پہلے ہندو ہیں۔
کنن سری نواسن لاؤڈن سے منتخب ہوئے۔
بزنس میگنیٹ کنن سری نواسن کو ورجینیا ہاؤس آف ڈیلیگیٹس کے لیے منتخب کیا گیا ہے جہاں لاؤڈن کاؤنٹی کے علاقے سے ہندوستانی نژاد امریکیوں کا غلبہ ہے۔ سری نواسن 90 کی دہائی میں ہندوستان سے امریکہ آئے تھے۔ ورجینیا میں جیتنے والے تینوں کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ ساتھ ہی نیو جرسی سے تین ہندوستانی نژاد امریکیوں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔