ممبئی: ‘انڈیاز گاٹ لیٹنٹ’ شو سے جڑے تنازع میں ملوث یوٹیوبرز رنویر الہٰ آبادیا، اپوروا مکھیجا اور سمے رینہ آج مہاراشٹر سائبر سیل کے دفتر میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔ ان تمام افراد نے حکام سے رابطہ کر لیا ہے اور مقررہ وقت پر پیش ہو کر اپنی وضاحت دیں گے۔
مہاراشٹر سائبر سیل نے سمے رینہ کو 18 فروری کو طلب کیا تھا، مگر وہ پیش نہیں ہوئے، جس کے بعد انہیں دوبارہ سمن بھیجا گیا۔ سائبر سیل نے انہیں جلد از جلد پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔
یہ تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب ‘انڈیاز گاٹ لیٹنٹ’ شو میں یوٹیوبر رنویر الہٰ آبادیا نے مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا، جس کے بعد شو کے میزبان سمے رینہ نے تمام اقساط یوٹیوب سے ہٹا دیں۔ سپریم کورٹ نے رنویر اور ان کے ساتھیوں کو اگلی سماعت تک یوٹیوب یا کسی اور پلیٹ فارم پر شو نشر کرنے سے روک دیا ہے۔
حال ہی میں سمے رینہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر کہا تھا، ’’جو کچھ ہو رہا ہے، اسے سنبھالنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔ میں نے ‘انڈیاز گاٹ لیٹنٹ’ کے تمام ویڈیوز ہٹا دیے ہیں۔ میرا واحد مقصد لوگوں کو ہنسانا اور ان کے لیے اچھا وقت فراہم کرنا تھا۔ میں تفتیشی ایجنسیوں سے مکمل تعاون کروں گا تاکہ شفاف تحقیقات مکمل ہو سکیں۔‘‘
مہاراشٹر سائبر پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے شو میں شامل 40 افراد کی شناخت کر لی ہے۔ ان میں جج کے طور پر شریک سدھارتھ تیوتیا (بپا) کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، شو میں شامل دیگر شخصیات کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے، جس میں راکھی ساونت، مہیب سنگھ، دیپک کلال اور دیگر نام شامل ہیں۔
دریں اثنا، قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) نے بھی رنویر الہٰ آبادیا، سمے رینہ اور دیگر کو طلب کیا ہے۔ کمیشن نے یوٹیوبرز کی مبینہ توہین آمیز اور نسل پرستانہ تبصروں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تحقیقات کے پیش نظر، مہاراشٹر سائبر سیل مزید شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہے، اور شو میں شامل دیگر افراد کو بھی جلد طلب کیے جانے کا امکان ہے۔