بھارتی مصنفہ اور سیاسی کارکن ارون دتی رائے نے بھارتی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبائی صورت حال کی آڑ میں اکثریتی ہندوؤں اور اقلیتی مسلمانوں کے مابین کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے۔ ارون دتی رائے نے جمعے کے روز ڈی ڈبلیو سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کی حکمت عملی پر دنیا کو نظر رکھنی چاہیے کیونکہ ملک میں مسلمانوں کے لیے صورت حال ’نسل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے‘۔
ایک ارب تیس کروڑ کی آبادی والے ملک بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملکی سطح پر لاک ڈاؤن کے چھ میں سے تین ہفتے پورے ہو چکے ہیں۔ تاہم ناقدین کے خیال میں کورونا کے خلاف جدوجہد میں مبینیہ طورپر مسلم اقلیتی شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔