سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے اس بات پر زور دیا ہےکہ بین الاقوامی برادری ایران کی مسلسل جوہری خلاف ورزیوں اور جوہری معاہدے سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کے اصولوں کی پامالیوں کی روک تھام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایران کا اپنے متنازع جوہری پروگرام کو فروغ دینا اور جوہری سرگرمیوں میں اضافہ کرنا اس کے پرامن جوہری پروگرام کے دعوے کی نفی کرتا ہے۔ سعودی عرب ایران کو عن قریب یا بعد میں تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے عالمی مساعی کی حمایت کرتا ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ پرامن مقاصد کے حصول کے لیے حاصل کردہ جوہری توانائی کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے۔
سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے عالمی دن کے موقعے پر جنرل اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس سے ورچوئل خطاب میں کیا۔ اجلاس میں اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب سفیر عبداللہ بن یحییٰ المعلمی بھی موجود تھے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ آج کا دن منانا ایک اچھا موقع ہے تاکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جوہری خطرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں کردار ادا کیا جا سکے۔ انہوں نے موجودہ سیشن کے صدرڈاکٹر عبداللہ شاہد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اجلاس کو ایک ایسا موضوع دیا جس کا مقصد دنیا کو جوہری ہتھیاروں اور ان کے خطرات سے پاک کرنے کی طرف توجہ دلانا اور عالمی سلامتی اور امن کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
انہوں نےکہا کہ مُملکت کا اس بات پر ٹھوس یقین ہےکہ عالمی امن ہی دنیا میں خوشحالی ، ترقی اور استحکام کا واحد راستہ ہے۔ امن ہی ریاستوں کے درمیان پرامن تعاون اور لوگوں کے درمیان امن ، سلامتی اوربقائے باہمی کے قیام میں فعال شرکت پر زور دیتا ہے۔ تمام معاہدوں ، اقدامات اور معاہدوں سے وابستگی کے مسئلے کو بہت اہمیت دیتا ہے جو کہ تمام ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے اور بین الاقوامی امن اور استحکام کو مضبوط بنانے، بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں اور جنگوں کے خطرات کو کم کرنے میں معاون ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے وضاحت کی کہ مملکت کی خارجہ پالیسی مستحکم اور واضح بنیادوں اور اصولوں پر مبنی ہے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد کے عزم کے ذریعے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مملکت کے تعامل پر مبنی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ مملکت کا موقف جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے اور اس کے بنیادی ستونوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کیے بغیر ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال سے فائدہ اٹھانے کے ممالک کے حق کے اصول پر مبنی ہے۔ کسی بھی ملک کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر اس لیے زور دیا جاتا ہے تاکہ جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے بجائے بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے سے روکا جاسکے۔