کورونا وائرس کے پہلے کیس کو اب ایک سال ہوگیا ہے اور اس وبا کے نتیجے میں لوگوں کو صفائی کی اہمیت کا زیادہ احساس بھی ہوا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ کورونا وائرس مختلف اشیا کی سطح پر کئی دن تک زندہ رہ سکتا ہے خاص طور پر اسمارٹ فون اسکرین پر۔
چونکہ اب بیشتر افراد اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں تو ان کی صفائی کا خیال رکھنا بھی ضرورت ہے اور اسی کو دیکھتے ہوئے ایک کمپنی بولیٹ نے دنیا کا پہلا جراثیم کش اسمارٹ فون متعارف کرادیا ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس اسمارٹ فون میں چاندی کے چارج شدہ ایٹم سلور ایون کو استعمال کیا گیا ہے جو اسکرین پر جراثیموں کے پھیلنے کی شرح میں 24 گھنٹے کے اندر 99.9 فیصد تک کم کردیتے ہیں۔
کیٹ ایس 42 نامی اسمارٹ فون فیچرز کے لحاظ سے تو انٹری لیول ڈیوائس ہے مگر اس سے ہٹ کر بہت سخت جان، پائیدار اور منفرد فون ہے۔
ویسے تو یہ فعال طور پر تو بیکٹریا یا وائرسز بشمول نوول کورونا وائرس کو ناکارہ نہیں بناتا مگر یہ جراثیموں کے پھیلاؤ اور ان کی نقول بننے کے عمل کو روک دیتا ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ فون اسکرین پر سے جراثیموں کی تعداد 15 منٹ میں 80 فیصد تک کم کردیتا ہے جبکہ 24 گھنٹے میں 99.9 فیصد تک جراثیموں سے پاک ہوجاتی ہے۔
یہ فون مکمل طور پر واٹر پروف ہے اور اسے آپ صابن کے ساتھ دھو بھی سکتے ہیں بلکہ یہ کمپنی کا ہی مشورہ ہے کہ اسے اکثر صابن اور پانی سے صاف کرتے رہیں بلکہ بلیچ سے بھی صفائی کی جاسکتی ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ فون ایسے افراد کے لیے مددگار ہوگا جو ہسپتالوں میں کام کرتے ہیں یا سماجی خدمات سرنجام دے رہے ہیں۔
یہ 5.5 انچ ڈسپلے سے لیس فون ہے جسے گیلے ہاتھوں یا دستانے پہن کر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
فون میں 4200 ایم اے ایچ بیٹری دی گئی ہے، جبکہ 3 ی بی ریم اور 32 جی بی اسٹوریج ہے جس میں ایس ڈی کارڈ سے اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
فون میں بیک پر 13 میگا پکسل اور فرنت پر 8 میگا پکسل کیمرا ہے جبکہ اینڈرائیڈ 10 آپریٹنگ سسٹم دیا گیا ہے، جسے اینڈرائیڈ 11 سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔
اس فون کو آپ 1.8 میٹر بلندی سے کنکریٹ کے فرش پر بھی پھینک سکتے ہیں۔
اس فون کو جراثیم کش بنانے کے لیے بایو ماسٹر اینٹی مائیکروبیل ٹیکنالوجی استعمال کی گی ہے جو کہ سلور ایون پر مبنی ہے۔
229 برطانوی پاؤنڈز (48 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) کا یہ فون 2021 میں صارفین کو دستیاب ہوگا۔