لکھنؤ: ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کے پس پشت سرمایہ کاروں کا ہاتھ ہوتاہے۔ بی جے پی حکومت سرمایہ کاروں کے اشارے پر پالیسیاں بناتی ہے۔
چاہے تینوں کالے قانون زراعت کے قانون ہوں ، روڈ سے جڑے قانون ہوں یا دیگر قانون یہ سبھی قانون بی جے پی حکومت نے سرمایہ کاروں کے اشارے پر بنائے تھے۔ جنہیں عوام کی مخالفت میں واپس لینا پڑا۔
اکھلیش نے ڈی سی سکھی کے تحریک اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس کے قانون بنا کر لوگوں کی مدد نہیں کرتی ہے۔ وہ منافع تلاشتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں لوٹ چل رہی ہے۔
آیوشمان اسکیم میں بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ دیگر اسکیموں میںکئی بڑے پیمانہ پر لوٹ اور بدعنوانی ہوئی ہے۔ جنتی لوٹ اس حکومت میں ہورہی ہے اتنی لوٹ کبھی نہیں ہوئی۔
ایس پی ریاستی دفتر پر منعقد پریس کانفرنس میں اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں گارنٹی ویسی ہی ہے جیسے کورونا دور میں تالی اور تھالی بجا بجاکر کورونا بھگانے کی گارنٹی تھی۔ حکومت کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے اور نوجوانوں کو ملازمت دینے کی گارنٹی کیوں نہیں پوری کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا بی جے پی حکومت معیشت کو جس راستے پر لے جا رہی ہے اس راستے سے نوجوانوں کو ملازمت کبھی نہیں ملے گی۔ ملازمت نوجوانوں کیلئے خواب ہوجائے گی۔ اس حکومت میں پڑھے لکھے نوجوان ڈیلیوری بوائے بن کر رہ گئے ہیں۔ نوجوانوں کو ڈیلیوری بوائے کی ملازمت مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت دلت ، پسماندہ کے ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے۔ پی ڈی اے کا بجٹ کاٹ رہی ہے۔ بجٹ کا ڈائیورزن ہورہاہے۔ ان طبقوں کا بجٹ کاٹ کر دوسرے پروگرام اور شہروں میں دیا جارہاہے۔
اکھلیش نے کہا کہ ذات مردم شماری سے پی ڈی اے کو حق اور عزت ملے گی۔ ذات مردم شماری سے ہی سماجی انصاف ہوسکے گا۔ سماجوادیوں کو جب بھی موقع ملے گا۔
ذات مردم شماری کرائیں گے اور سبھی ذاتوں کو ان کی آبادی کےمطابق حق اور عزت دلائیں گے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت نوجوانوں کو فوج میں ریگولر ملازمت نہیں دینا چاہتی ہے بی جے پی جانتی ہے کہ فوج میں پی ڈی اے کے لوگ زیادہ ہیں۔ بڑی تعداد میں پسماندہ ، دلت نوجوان فوج میں جاتے تھے۔
انہیں فوج کی ملازمت مل جاتی تھی تو گھر میں خوشحالی آتی تھی معاشی حالات میں اصلاح ہوتی تھی اور سماج میں عزت بھی بڑھ جاتی تھی لیکن بی جے پی حکومت نے جان بوجھ کر اگنی ویر اسکیم لاکر نوجوانوں کی توہین کرنے کا کام کیا۔