نئی دہلی، 16 جنوری ؛مغربی ایشیا میں ایران اور امریکہ کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے درمیان ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے جمعرات کو یہاں وزیر خارجہ ڈاکٹر سبرامنیم جےشنكر سے ملاقات کی اور علاقائی امن و استحکام کے لئے ہندوستان سے قائدانہ کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
رائے سینا ڈائیلاگ میں شرکت کیلئےآئے ڈاکٹر ظریف نے ڈاکٹر جے شنكرسے ملاقات کے دوران تہران میں ہونے والی جوائنٹ کمیشن کی 19 ویں میٹنگ کے مثبت پہلوؤں کا جائزہ لیا جس میں چابهار بندرگاہ کے ذریعے دو طرفہ کنیکٹوٹی اور دو طرفہ تجارت کو فروغ دیا جانا اہم ایشوز ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ہندوستان ایران دو طرفہ دوستی معاہدے کے 70 سال مکمل ہونے پر ہی اتفاق کا اظہار کیا۔ میٹنگ میں دونوں فریقوں نے اسی طرح کے مفادات سے وابستہ علاقائی اور عالمی ایشوز خاص طور سے مغربی ایشیا کے حالات اور جوہری مسئلے پر جوائنٹ ایکشن پلان کے بارے میں بھی تفصیل سے بات چیت کی۔ ڈاکٹر جےشنكر نے علاقائی امن، سلامتی و استحکام اور ہندوستانی مفادات کی حفاظت کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔
سمجھا جاتا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ہندوستان سے بڑا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ امریکہ ہندوستان تعلقات کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ایرانی قیادت ہندوستان کی جانب پر امید نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایرانی فوج کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے مارے جانے کے بعد پیدا ہونے والے بحران کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپيو، وزیر دفاع مارک ایسپر نے ہندوستانی ہم منصبوں سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔ اس کے علاوہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ایرانی صدر حسن روحاني نے بھی ٹیلی فون پر وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی ہے۔