تہران: ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فوج نے عراق میں اسرائیل کے جاسوس ہیڈ کوارٹر، امریکی قونصل خانے اور کرد جنگجوؤں کے اجتماع کو بیلسٹک میزائل حملوں میں نشانہ بنایا جب کہ شام میں داعش کے ٹھکانوں پر بھی حملے کیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے شام اور عراق میں اسرائیل، کردوں اور داعش کے متعدد اہداف پر میزائل حملے کیے جن میں کئی علیحدگی پسند کردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاسداران انقلاب نے عراق میں کردوں کے زیر انتظام علاقوں کے دارالحکومت اربیل میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر اور ایران مخالف دہشت گرد گروہوں (کرد جنگجوؤں) کے ایک اجتماع پر میزائل داغے۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عراق میں یہ میزائل حملے کرد دہشت گردوں کے کرمان اور راسک میں ہمارے عزیز ہم وطنوں کے ایک گروپ کو ناحق قتل کرنے کے جواب میں کیے گئے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے دعوے میں مزید کہا کہ ان میزائل حملوں میں اسرائیل کا جاسوس ہیڈکوارٹر تباہ اور متعدد کرد جنگجو ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب عراق کی کردستان سیکورٹی کونسل نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے میزائل حملے میں 4 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جب کہ کردستان ڈیموکریٹک پارٹی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ممتاز کرد تاجر پیشرو دیزائی بھی شامل ہیں۔
پاسداران انقلاب نے شام میں بھی کردوں کے علاقوں پر بیلسٹک میزائل حملے کیے جس میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جب کہ حلب میں بھی داعش پر حملے کیے گئے۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مزار پر خودکش حملے میں 90 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔