ویانا، 28 اکتوبر (یواین آئی) بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے معائنہ کاروں نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لئے زیرزمین سینٹری فیوز اسمبلی پلانٹ کی تعمیر شروع کردی ہے۔
اقوام متحدہ کی نیوکلیئر واچ ڈاگ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایران زیر زمین سینٹرفیوز اسمبلی پلانٹ میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی ہے اور اس نے بڑی مقدار میں کم افزودہ یورینیم کا ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائرکٹر جنرل رافیل گروسی نے تاہم کہا کہ اس وقت ایسا لگتا ہے کہ ایران کے پاس اتنی یورینیم نہیں ہے جس سے وہ جوہری ہتھیار بنا سکے۔
ایران نے جولائی میں نتنز جوہری پلانٹ پر ہونے والے دھماکے کے بعد کہا تھا کہ وہ اس علاقے کے آس پاس کے پہاڑوں میں ایک نیا اور زیادہ محفوظ ڈھانچہ تعمیر کرے گا لیکن نتنز کا عکس ایران کے وسطی اصفہان میں سائٹ پر تعمیراتی نشان کے کوئی نشانات نہیں دکھائی دیتے۔
گروسی نے کہا کہ جوہری ہتھیار بنانے کا عمل پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے اور اس سلسلہ میں ٹھوس شواہد تلاش کرنے میں وقت درکار ہوگا۔ انہوں نے اس کے بارے میں مزید تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔