حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ کا یہ گمان تھا کہ وہ حاج قاسم سلیمانی کو شہید کرکے ایران اور اسلامی مزاحمتی محاذ کو کمزور کردےگا، لیکن اس کا یہ تصور غلط ثابت ہوا۔
مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ کا یہ گمان تھا کہ وہ حاج قاسم کو شہید کرکے ایران اور اسلامی مزاحمتی محاذ کو کمزور کردےگا ، لیکن اس کا یہ تصور غلط ثابت ہوا۔
سید حسن نصر اللہ نے شہید سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کی پہلی برسی کے موقع پر سب سے پہلے مرحوم آیت اللہ مصباح یزدی کے انتقال پر تعزیت پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال 3 جنوری ” 2020 ” کو بغداد ايئر پورٹ کے قریب امریکہ نے ایک بزدلانہ اور مجرمانہ حملے میں حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کو شہید کردیا تھا لیکن امریکہ کو حاج سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کے قتل کے رد عمل کا پتہ نہیں تھا ، امریکہ کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ حاج قاسم سلیمانی شہادت کے بعد امریکہ کے لئے ایک دائمی عذاب بن جائےگا ۔ آج شہید حاج قاسم زندہ حاج قاسم کی نسبت کئي گنا مضبوط اور قوی ہے آج پوری دنیا میں حاج قاسم کے حامی اور ہمدرد پیدا ہوگئے ہیں ۔ شہید حاج قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس آج دلوں کے سردار بن گئے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمارے شہداء نے اپنے عہد و پیمان پر عمل کیا اور ہم بھی اپنے عہد و پیمان پر عمل کرتے ہوئے ان کے راستے پر گامزن رہیں گے۔ ہمارے کمانڈروں نے ایران، عراق، شام، لبنان ، فلسطین ، یمن ، ترکی اور دنیا کے دیگر مقامات پر اپنے عہد و پیمان پر عمل کیا ۔ ہم بھی اپنے عہد و پیمان پر باقی رہیں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ایران لبنان کا سب سے بڑا حامی ملک ہے جس نے لبنان سے اسرائیل کو بھگانے میں اہم اور بنیادی کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے ایران پر آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران بھی لبنان کو فراموش نہیں کیا، ایران واحد ملک ہے جس نے لبنان سے اسرائیل کو نکالنے میں لبنانی عوام اور حکومت کی مدد کی۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ خطے میں کشیدگی جاری ہے امریکہ اور اسرائیل نے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کی پہلی برسی کے موقع پر الرٹ جاری کررکھا ہےاسرائیل اور اس کے اتحادی سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ بعض یہ تصور کرتے ہیں کہ ایران اپنے حامیوں کے ذریعہ شہیدوں کا انتقام لےگا جبکہ ایسا کچھ نہیں ایران فوجی لحاظ سے اتنا قوی اور مضبوط ہے کہ اگر چاہیے تو خود فوجی رد عمل ظاہر کرسکتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ عراق سے امریکی فوجیوں کا انخلا جاری ہے اور امریکہ کا خطے سے انخلا شہداء کے انتقام کے سلسلے میں مرہم ثابت ہوسکتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے حزب اللہ کے خلاف امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادی عربوں کی سازشوں کی شکست اور ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خدا ہمارے ساتھ ہے ہمارا اللہ تعالی کی ذات پر توکل ہے اور اللہ تعالی کی ذات پر توکل کامیابی کا ضامن ہے۔