ایران کی جانب سے اسرائیل پر وقفے وقفے سے پے در پے میزائل حملےکیے گئے، جن میں اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے، چوتھا اور پانچواں حملہ علی لصبح اسرائیل پر کیا گیا۔
کم از کم ایک میزائل اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے عین وسط میں گرا۔ اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقد س میں سائرن کی آواز یں آتی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کئے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام متحرک ہے ۔ تہران کے وسط میں بھی کئی دھما کے ہوئے۔ تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سے پہلے جمعہ کی رات ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کرتے ہوئے 200سے زیادہ میزائل فائر کئے تھے ۔
تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں بیلسٹک میزائل فائر کئے گئے ۔ 7 مقامات کونشانہ بنایا گیا ۔ 9 عمارتیں مکمل تباہ، سیکڑوں اپارٹمنٹس کونقصان پہنچا۔ 4 اسرائیلی ہلاک 60 سے زائد اسرائیلی زخمی ہوگئے۔ آپریشن کو وعدہ صادق سوم کا نام دیا گیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے اصفہان میں نیوکلیئر تنصیب کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے ایرانی عوام سے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی حملوں کا جواب دینے میں کوئی کوتاہی برتی نہیں گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی مسلح افواج اسرائیل کو مفلوج کر کے دم لیں گی، صہیونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ صہیونی ریاست کو اپنے جرائم کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، اسرائیل سزا سے بچ نہیں سکے گا۔